کشکول معرفت |
س کتاب ک |
|
مفردون وہ لوگ ہیں کہ دنیا میں نہیں لذت پاتے مگر اللہ تعالیٰ ہی کے ذکر سے اور نہیں کوئی نعمت ان کو نظر آتی کائنات میں مگر اللہ تعالیٰ کے شکر کے ساتھ۔ یہ وہ لوگ ہیں کہ کسی وقت اللہ تعالیٰ کو نہیں بھولتے۔ لَا یَنْسَوْنَ الرَّبَّ تَعَالٰی عَلٰی کُلِّ حَالٍ وہ ہر وقت بزبانِ حال کہتے ہیں: اِلٰہِیْ لَا تَطِیْبُ الدُّنْیَا إِلَّابِذِکْرِکَ؎ اے اللہ! مجھ کو دنیا اچھی نہیں معلوم ہوتی مگر آپ کے ذکر کے ساتھ۔ اللہ کے عاشقوں کا دن اللہ کے ذکر سے روشن ہوتا ہے۔ احقر کے چند اشعار ملاحظہ ہوں ؎ تجھ سے روشن ہیں جہانِ درد کے شمس و قمر اے امام دردِ دل اے راہ برِ دردِ جگر میرے دل کو روشنی دیتے نہیں شمس و قمر کائناتِ دل کے ہیں کچھ دوسرے شمس و قمر اے خدا تجھ سے ہی روشن ہیں ہمارے رات دن اے ہماری کائناتِ دل کے خورشید و قمر دل کے شمس و قمر سے مراد اللہ تعالیٰ کا نور ہے جو ذکر اللہ اور صحبتِ اہل اللہ سے عطا ہوتا ہے۔ذکر سے حیاتِ حقیقی عطا ہوتی ہے وَعَنْ أَبِیْ مُوْسٰی قَالَ: قَالَ رَسُوْلُ اللہِ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ مَثَلُ الَّذِیْ یَذْکُرُ رَبَّہٗ وَالَّذِیْ لَا یَذْکُرُ مَثَلُ الْحَیِّ وَالْمَیِّتِ ؎ وہ شخص جو اللہ کا ذکر کرتا ہے مثل زندہ کے ہے اور جو ذکر نہیں کرتا مثل مردہ کے ہے۔ ملّا علی قاری رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں: ------------------------------