کشکول معرفت |
س کتاب ک |
|
پھر حضرت آسیہ رضی اللہ عنہا نے کہا کہ قُرَّتُ عَیۡنٍ لِّیۡ وَ لَکَ ؕ لَا تَقۡتُلُوۡہُ ؎ یہ بچہ میری اور تیری آنکھوں کی ٹھنڈک ہے، اس کو مت قتل کرو۔ فَقَالَ لَہَا: یَکُوْنُ لَکِ، وَأَمَّا أَنَا فَلَا حَاجَۃَ لِیْ فِیْہِ؎ فرعون نے کہا کہ یہ بچہ تیرے لیے آنکھوں کی ٹھنڈک ہے، اور بہرحال میں! پس مجھے اس کی کوئی حاجت نہیں۔ امام نسائی اور ایک جماعت نے حضرت عبداللہ ابن عباس رضی اللہ عنہما سے روایت کی ہے کہ حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا کہ لَوْ أَقَرَّ فِرْعَوْنُ بِأَنْ یَّکُوْنَ لَہٗ قُرَّۃَ عَیْنٍ کَمَا أَقَرَّتِ امْرَأَتُہٗ لَہَدَاہُ اللہُ تَعَالٰی بِہٖ کَمَا ہَدٰی بِہِ امْرَأَتَہٗ وَلٰکِنَّ اللہَ تَعَالٰی حَرَمَہٗ ذَالِکَ؎ اگر فرعون بھی اقرار کرتا کہ یہ بچہ میری آنکھوں کی ٹھنڈک ہے جس طرح اس کی بیوی نے اقرار کیا تھا تو اللہ تعالیٰ اس کو بھی ہدایت فرمادیتا جیسا کہ ہدایت کی اس قول کی برکت سے اس کی عورت کو، لیکن اللہ تعالیٰ نے فرعون کو اس نعمت سے محروم رکھا۔ اس سے یہ سبق ملتا ہے کہ مقبولین بندوں کو اپنی آنکھوں کی ٹھنڈک بنانا چاہیے اور زبان سے کہنا بھی چاہیے کہ اس کی برکت سے ہدایت کے دروازے کھلتے ہیں اور اس کے عکس سے وبال کا خطرہ ہوتا ہے۔(العیاذ باللہ تعالیٰ شانہٗ)حضرت امام احمد بن حنبل کی عظیم الشان کرامت ملّا علی قاری رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں کہ صحیح نسخہ میں امام احمد بن محمد بن حنبل ہے۔ یہ مقامِ بغداد میں ۱۶۴ھ میں پیدا ہوئے اور ۲۴۱ھ میں وفات پائی۔ کل عمر ۷۷ سال کی پائی۔ ان کی کتاب مسند احمد احادیثِ صحیحہ کا بہترین مجموعہ ہے۔ ایک لاکھ احادیث کے حافظ تھے۔ فقہ حنبلی کے امام ہیں۔ امام ابوداؤد فرماتے ہیں کہ امام احمد بن حنبل کی مجالست آخرت کی مجلس ہوتی تھی۔ دنیا کی کوئی بات نہ ہوتی تھی۔ ------------------------------