کشکول معرفت |
س کتاب ک |
|
اِعْتَادَہَا فِیْ زَمَنِ الْمَعْصِیَۃِ، وَالتَّحَوُّلُ مِنْہَا کُلِّہَا، وَالْاِشْتِغَالُ بِغَیْرِہَا ایک روایت میں ہے کہ اس شخص سے کہا گیا تو اس زمین پر دوبارہ مت لوٹناکیوں کہ وہ زمین تیرے حق میں بُری ہے۔ پس اس روایت میں یہ اشارہ موجود ہے کہ جو شخص کسی گناہ سے توبہ کرے اس کو چاہیے کہ وہ اس گناہ کے لیے جن جن حالات کا معصیت میں عادی تھا ان سے مفارقت اختیا رکرلے اور کلی طور پر اپنا رُخ پھیرلے اور اسبابِ معصیت سے دور ہوکر دوسرے جائز مشغلوں میں اپنے کو مصروف کردے۔ ۷) فِیْہِ فَضْلُ الْعَالِمِ عَلَی الْعَابِدِ اور اس حدیث سے عالم کی فضیلت عابد پر ثابت ہوتی ہے۔؎تشریح حدیثِ مذکور از شرح مسلم جلد۲، صفحہ۳۵۹، از:علامہ محی الدین ابوزکریا نووی رحمۃ اللہ علیہ: قَالَ الْعُلَمَاءُ فِیْ ہٰذَا اسْتِحْبَابُ مُفَارَقَۃِ التَّائِبِ الْمَوَاضِعَ الَّتِیْ أَصَابَ بِہَا الذُّنُوْبَ وَأَنْ یَّسْتَبْدِلَ بِہِمْ صُحْبَۃَ أَہْلِ الْخَیْرِ وَالصَّلَاحِ وَالْعُلَمَاءِ وَیَتَا َکَّدُ بِذَالِکَ تَوْبَتُہٗ؎ اس حدیث سے یہ بات ثابت ہوتی ہے کہ جو شخص کسی گناہ سے توبہ کرے تو وہ اس گناہ کے مقامات سے اور اس گناہ پر مائل کرنے والے اشخاص سے مفارقت اختیا رکرلے اور ان بُرے لوگوں کے بدلے اہلِ خیر اور اہلِ صلاح اور علماء کی صحبت اختیار کرے۔ ان اعمال کی برکت سے اس کی توبہ مضبوط ہوجائے گی۔ سننِ ابنِ ماجہ، صفحہ۱۹۲ پر اس حدیث میں اس عبارت کا بھی اضافہ ہے: أُخْرُجْ مِنَ الْقَرْیَۃِ الْخَبِیْثَۃِ الَّتِیْ أَنْتَ فِیْہَا إِلَی الْقَرْیَۃِ الصَّالِحَۃِ؎ ------------------------------