کشکول معرفت |
س کتاب ک |
|
اَلْعَالِمُ فِیْ قَوْمِہٖ کَالنَّبِیِّ فِیْ أُمَّتِہٖ وَقَدْ قَالَ اللہُ تَعَالٰی فِیْ حَقِّ نَبِیِّہٖ:وَلَوْ اَنَّہُمْ صَبَرُوْا حَتّٰی تَخْرُجَ اِلَیْہِمْ لَکَانَ خَیْرًا لَّہُمْ عالم اپنی قوم میں مثل نبی کے ہے اپنی اُمت میں، اور اللہ تعالیٰ نے اپنے نبی علیہ السلام کی شان میں فرمایا ہے کہ اگر وہ لوگ صبر کرتے حتّٰی کہ آپ خود باہر دولت کدہ سے تشریف لاتے تو ان کے حق میں یہ خیر ہوتا۔ علامہ آلوسی رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں کہ میں نے یہ واقعہ بچپن میں پڑھا تھا اور میں نے ہمیشہ اپنے اساتذہ اور مشایخ کے ساتھ یہی ادب کیا اور اس پر اللہ تعالیٰ کا شکر ادا کرتا ہوں۔وَقَدْ رَأَیْتُ ہٰذِہِ الْقِصَّۃَ صَغِیْرًا فَعَمِلْتُ بِمُوْجَبِہَا مَعَ مَشَایِخِیْ وَالْحَمْدُ لِلہِ تَعَالٰی عَلٰی ذَالِکَ؎ فائدہ:یہ پورا مضمون حضرت حکیم الامت تھانوی رحمۃ اللہ علیہ نے مسائل السلوک میں روح المعانی سے نقل فرمایا ہے۔مشایخ کا بعض مریدین کو خلافت دینے کا ثبوت اِنَّ اللہَ یَاْمُرُکُمْ اَنْ تُؤَدُّوا الْاَمٰنٰتِ اِلٰۤی اَھْلِہَا؎ اللہ تعالیٰ تم کو اس بات کا حکم دیتے ہیں کہ اہلِ حقوق کو ان کے حقوق پہنچادو۔ حضرت حکیم الامّت رحمۃ اللہ علیہ مسائل السُّلوک میں ارقام فرماتے ہیں: إِنْ أُخِذَ الْعُمُوْمُ فِی الْأَمَانَاتِ دَلَّتِ الْاٰیَۃُ عَلٰی أَمْرِ الشُّیُوْخِ بِاِیْصَالِ الْمَعَارِفِ وَاِعْطَاءِ الْخِلَا فَۃِ مَنْ کَانَ أَہْلًا لَّہَا اگر امانت کو عام لیا جاوے تو آیت میں مشایخ کو بھی امر ہوگا کہ معارف اور برکات کو ان کے اہل تک پہنچادیں،اور جو ان میں خلافتِ ارشادیہ کا اہل ہو ان کو اجازت دیں۔؎ ------------------------------