کشکول معرفت |
س کتاب ک |
|
فرعون کی بیوی حضرت آسیہکس کو ملیں گی؟ وَقَدْ وَرَدَ أَنَّ اٰسِیَۃَ امْرَأَۃَ فِرْعَوْنَ تَکُوْنُ زَوْجَۃَ نَبِیِّنَا صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ؎ تحقیق کہ وارد ہے کہ حضرت آسیہ رضی اللہ عنہا بیوی فرعون کی جنت میں ہمارے حضور صلی اللہ علیہ وسلم کی بیوی ہوں گی۔تختِ سلیمانی کی رفتار وَ لِسُلَیۡمٰنَ الرِّیۡحَ غُدُوُّہَا شَہۡرٌ وَّ رَوَاحُہَا شَہۡرٌ ؎ صبح کا چلنا اس ہوا کا ایک ماہ کی مسافت تھی اور شام کا چلنا بھی اسی طرح ایک ماہ کی مسافت تھی۔؎ اس رفتار کے متعلق علامہ آلوسی رحمۃ اللہ علیہ نے تفسیر روح المعانی میں یہ روایت نقل فرمائی ہے کہ آپ بیت المقدس سے صبح اپنے تختِ سلیمان سے چل کر اصطخر میں قیلولہ فرماتے تھے اور پھر شام کو وہاں سے آپ کے تخت کو ہوا اُڑا کر خراسان کے قلعہ میں پہنچاتی تھی اور راستے میں جب تخت چلتا تھا تو حضرت سلیمان علیہ السلام اور ان کے اصحاب پر طیور صفوف کی شکل میں سایہ رکھتے تھے اور ساتھ ہی جنات اور بہت سے انبیاءعلیہم السلام اور علماء بھی ہوتے تھے۔أَخْرَجَ أَحْمَدُ فِی الزُّہْدِ عَنِ الْحَسَنِ أَنَّہٗ قَالَ فِی الْاٰیَۃِ:کَانَ سُلَیْمٰنُ عَلَیْہِ السَّلَامُ یَغْدُوْ مِنْ بَیْتِ الْمُقَدَّسِ فَیَقِیْلُ بِاصْطَخْرَ ثُمَّ یَرُوْحُ مِنِ اصْطَخْرَ فَیَقِیْلُ بِقِلْعَۃِ خُرَاسَانَآگے چند ابیات ہیں جس کا ایک مصرعہ یہ ہے ؎ تَظِلُّہُمْ طَیْرٌ صُفُوْفٌ عَلَیْہِمْ؎ ------------------------------