کشکول معرفت |
س کتاب ک |
|
رُبْعِ الْمَالِ فِی الزَّکَاۃِ ؎ فائدہ: اس اُمت کی خصوصیات میں سے یہ ہے کہ بنی اسرائیل پر جو تکالیفِ شاقّہ کے احکام تھے وہ اس اُمت سے اُٹھالیے گئے، اور وہ تکالیفِ شاقّہ یہ ہیں: ۱)…قصاص اور توبہ کے لیے قتلِ نفس ضروری تھا۔ ۲)…نجاست کی جگہ پاک کرنے کے لیے لباس یا بدن کو کاٹنا پڑتا تھا۔ ۳)…مال کا چوتھائی حصہ زکوٰۃ دینا فرض تھا۔ جبکہ اس اُمت سے قصاص معاف کیا جاسکتا ہے یا قتل کی جگہ دیت دی جاسکتی ہے۔ اسی طرح نجاست کو پانی سے دھو دیا جاتا ہے، کپڑا یا بدن کو قطع کرنا نہیں پڑتا۔ اور زکوٰۃ صرف ڈھائی فیصد ہے۔حضورﷺاور آپ کی اُمت کی مزید پانچ خصوصیات مسئلۂ تیمم میں علامہ شامیابنِ عابدین رحمۃ اللہ علیہ شامی، جلد۱، صفحہ۱۶۸ پر بخاری و مسلم کی روایت سے نقل کرتے ہیں: أُعْطِیْتُ خَمْسًا لَّمْ یُعْطَہُنَّ أَحَدٌ مِّنَ الْأَنْبِیَاءِ قَبْلِیْ نُصِرْتُ بِالرُّعْبِ مَسِیْرَۃَ شَہْرٍ،وَجُعِلَتْ لِیَ الْأَرْضُ وَفِیْ رِوَایَۃٍ وَ لِأُمَّتِیْ مَسْجِدًا وَّطَہُوْرًا فَأَیُّمَا رَجُلٍ مِّنْ اُمَّتِیْ أَدْرَکَتْہُ الصَّلٰوۃُ فَلْیُصَلِّ ،وَأُحِلَّتْ لِیَ الْغَنَائِمُ وَلَمْ تَحِلَّ لِاَحَدٍ قَبْلِیْ، وَأُعْطِیْتُ الشَّفَاعَۃَ، وَکَانَ النَّبِیُّ یُبْعَثُ إِلٰی قَوْمِہٖ خَاصَّۃً وَبُعِثْتُ إِلَی النَّاسِ عَامَّۃً ؎ حضور صلی اللہ علیہ وسلم ارشاد فرماتے ہیں کہ مجھ کو پانچ نعمتوں سے نوازا گیا ہے جن سے کسی نبی کو نہیں نوازا گیا: ------------------------------