کشکول معرفت |
س کتاب ک |
|
ہیں ان کا کتنا حق ہوگا اور ان کو ناراض کرنا کتنا بُرا ہوگا؟ دوسرے یہ کہ ماں باپ کو پالنے کی وجہ سے اولاد سے محبت بھی ہوتی ہے اور اولاد کو بھی ماں باپ سے بہت محبت ہوتی ہے احسانِ پرورش کے سبب۔ پس اولاد محبت کے سبب جلد ماں باپ کو معافی مانگ کر راضی کرلیتی ہے اور ماں باپ جلد معاف کردیتے ہیں بوجہ رحمت و شفقت، لہٰذا حق تعالیٰ نے استغفار کے حکم میں اپنا رشتہ بیان فرمایا ہے کہ میں تمہارا ربّ ہوں، اپنے رب کو جلد راضی کرو معافی مانگ کر، اور بوجہ ربوبیت ہم کو تم سے تعلق اور محبت بھی بہت ہے، جلد معاف کردوں گا، میں غفّار ہوں، کَثِیْرُ الْمَغْفِرَۃِاور وَاسِعُ الْمَغْفِرَۃِ ہوں۔ حق تعالیٰ کریم ہیں۔ کریم جب خود ہی کہے کہ ہم سے فلاں چیز مانگو تو وہ ضرور دیتا ہے۔ پس جب مغفرت مانگنے کا حکم دیا ہے تو ضرور مغفرت دیں گے، کریم کی شان کا مقتضا یہی ہے۔احقر کا ایک شعر جو خواب میں موزوں ہوا خواب سے بیدار ہونے پر یہ شعر زبان پر جاری تھا، جو احقر کو اسی وقت خواب ہی میں موزوں ہوا تھا، اس میں اللہ والوں کی شان کا بیان ہے ؎ روح را باذاتِ حق آویختہ دردِ دل اندر دعاء آمیختہ اللہ والے اپنی روح کو حق تعالیٰ شانہٗ کے ساتھ وابستہ کیے ہوئے ہیں، لٹکائے ہوئے ہیں اور باندھے ہوئے ہیں، چپکائے ہوئے ہیں اور اپنے دردِدل کو اپنی دعا میں شامل کیے ہوئے ہیں۔روح اور جسم کے مراکز روح کو سکون جب ملتا ہے جب اپنے مرکز سے وابستہ ہوتی ہے اور مرکز روح کا حق تعالیٰ کی ذات ہے اور عالمِ غیب ہے، تعلق مع اللہ کی برکت سے روح جسم کے تمام عناصرِ متضادّہ کے اجزائے پریشاں کو اپنی قدرتِ روحانیت سے پُرسکون اور جمع رکھتی