کشکول معرفت |
س کتاب ک |
|
بعض مریدین کو عدمِ مناسبت کے سبب خانقاہ سے نکال دینا ارشادِ باری تعالیٰ ہے: ہٰذَا فِرَاقُ بَیْنِیْ وَبَیْنِکَ؎ حضرت تھانوی رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں: ہُوَ أَصْلٌ لِأَمْرِ الْمُرِیْدِ بِالْفِرَاقِ إِذَا لَمْ یَتَوَقَّعْ مُنَاسَبَۃً وَ وِفَاقًا اس آیت سے معلوم ہوا کہ جس مرید سے مناسبت نہ ہو اور آیندہ بھی موافقت کی توقع نہ ہو تو اس کو الگ کردینا چاہیے کہ بدونِ مناسبت دونوں کے اوقات ضایع ہوں گے۔؎صالحین کی اولاد کا اکرام کرنا باری تعالیٰ کا ارشاد ہے: وَکَانَ اَبُوْہُمَا صَالِحًا؎ حضرت تھانوی رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں کہ فِیْہِ رِعَایَۃٌ لِأَوْلَادِ الصَّالِحِیْنَ اس آیت میں صالحین کی اولاد کی رعایت کا ثبوت ہے۔ اور مشایخ صوفیا اس کا اہتمام کرتے ہیں۔؎ علامہ آلوسی رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں کہ یہ باپ صالح ساتویں پشت کے تھے کَانَ الْاَبَ السَّابِعَ؎ کیسے کریم مالک ہیں کہ اپنے وفادار غلاموں کی سات پشت تک رحمت نازل فرماتے ہیں۔ حضرت خواجہ صاحب رحمۃ اللہ علیہ نے فرمایا کہ حق تعالیٰ شانہٗ کا ارشاد ہے: ------------------------------