کشکول معرفت |
س کتاب ک |
|
شعر (۶) گرز صورت بگزری اے دوستاں گلستان است گلستان است گلستاں اے سالکینِ کرام! اگر صورت پرستی کے عذاب سے تم نجات پاجاؤ تو تمہاری روح کے سامنے ہر وقت اللہ تعالیٰ کے قرب کا باغ ہی باغ نظر آئے گا۔ شعر (۷) الغیاث از ابتلایت الغیاث شد ذکور از ابتلایت چوں اناث اے خدا! میں فریاد کرتا ہوں۔ اپنی رحمت سے میرا امتحان نہ لیجیے۔ آپ کے امتحان سے پناہ چاہتا ہوں۔ بڑے بڑے مرد جب آپ کے امتحان میں مبتلا ہوئے تو مؤنث ہوئے یعنی فیل ہوگئے۔ شعر (۸) یَا غِیَاثَ الْمُسْتَغِیْثِیْنَ اھْدِنَا لَا افْتِخَارَ بِالْعُلُوْمِ وَالْغِنَا اے فریاد کرنے والوں کی فریاد کو پہنچنے والے! مجھ کو اپنے علوم پر کوئی فخر نہیں اور آپ کی رحمت سے بوجہ علم کے کوئی استغنا نہیں،کیوں کہ اگر آپ کا فضل شاملِ حال نہ ہو تو علم اور عمل میں فاصلے ہوجاتے ہیں اور علم کے باوجود آدمی بدعمل رہتا ہے اور کبر و عناد سے مغلوب ہوکر حق کو قبول نہیں کرتا اور حرص و طمع اور جاہ کی خاطر حقائق سے اعراض کرتا ہے۔ اس لیے آپ اپنی رحمت اور اپنی ہدایت کو ہر نفَس میرے شاملِ حال رکھیے اور مجھ کو میرے نفس کے حوالے نہ فرمائیے۔علاج عشقِ مجازی سے متعلق خصوصی ہدایات ۱) دو رکعت صلوٰۃِ حاجت پڑھ کر اللہ تعالیٰ سے بالحاح و زاری اپنی اصلاح و استقامت