کشکول معرفت |
س کتاب ک |
|
فرمادیجیے۔ آپ نے دعا فرمائی: اَللّٰہُمَّ بَارِکْ فِیْ مَالِہٖ وَوَلَدِہٖ وَأَطِلْ عُمْرَہٗ وَاغْفِرْ ذَنْبَہٗاے اللہ! اس کے مال اور اولاد میں برکت دے، اس کی عمر کو دراز فرما اور اس کے گناہوں کو معاف فرما۔ حضرت انس رضی اللہ تعالیٰ عنہ فرماتے ہیں کہ اس دعا کی برکت سے ہمارے پھل کے درختوں میں سال میں دو مرتبہ پھل آنے لگے اور اولاد میں اس قدر برکت ہوئی کہ میں نے اپنی صلبی اولاد اٹھانوے عدد دفن کیلَقَدْ دَفَنْتُ مِنْ صُلْبِیْ مِأَۃً إِلَّا اثْنَیْنِ اور عمر میں اس قدر برکت ہوئی لَقَدْ بَقِیْتُ حَتّٰی سَئِمْتُ الْحَیَاۃَ اتنا زندہ رہا کہ جیتے جیتے زندگی سے تھک گیا۔ چناں چہ اسماء الرجال میں ہے کہ ایک سو تین سال کی عمر پائی۔ اور فرمایا کہ چوتھی دعا کی اُمید رکھتا ہوں یعنی مغفرت کی۔ یہ بصرہ کے آخری صحابی ہیں۔ ان کے انتقال کے بعد بصرہ صحابہ سے خالی ہوگیا۔ عہدِ خلافت حضرت عمر رضی اللہ عنہ میں تعلیمِ فقہ کے لیے بصرہ منتقل ہوگئے تھے۔ اِنْتَقَلَ إِلَی الْبَصْرَۃِ لِیُفَقِّہَ النَّاسَ،وَہُوَ اٰخِرُ مَنْ مَّاتَ مِنَ الصَّحَابَۃِ بِالْبَصْرَۃِان کی کنیت ابوحمزہ رضی اللہ عنہ تھی۔ خلقِ کثیر نے ان سے روایت کی۔ وَلَہٗ مِنَ الْعُمْرِ مِأَۃٌ وَّثَلٰثُ سِنِیْنَ؎متن عبارتِ حدیث عَنْ أَنَسٍ رَضِیَ اللہُ عَنْہُ کَانَ النَّبِیُّ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ لَیُخَالِطُنَا حَتّٰی یَقُوْلَ لِأَخٍ لِّیْ صَغِیْرٍ یَا أَبَا عُمَیْرٍ مَا فَعَلَ النُّغَیْرُ ،وَکَانَ لَہٗ نُغَیْرٌ یَلْعَبُ بِہٖ فَمَاتَ؎ حضرت انس رضی اللہ تعالیٰ عنہ روایت کرتے ہیں کہ حضور صلی اللہ علیہ وسلم ہم لوگوں کے ساتھ انتہائی حسنِ معاشرت سے ملے جلے رہتے حتیٰ کہ میرے چھوٹے بھائی کا ایک بلبل تھا جس سے وہ کھیلا کرتا تھا وہ مرگیا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس کی دل جوئی کے لیے ارشاد فرمایا: اے ابوعمیر! تمہارا بلبل کیا ہوگیا؟ ------------------------------