کشکول معرفت |
س کتاب ک |
|
جنَّتُ الفردوس کیا ہے؟ اَلْفِرْدَوْسُ رَبْوَۃُ الْجَنَّۃِ وَ أَوْسَطُہَا وَأَفْضَلُہَا؎ فردوس جنت کا اونچا حصہ اور درمیان کا اور افضل حصہ ہے۔اولیاء اللہ کے خوف کی وجہ اولیاء اللہ کی شان یہ ہے کہ اعمالِ صالحہ کرکے ڈرتے ہیں کہ نہ معلوم قبول بھی ہے یا نہیں؟ اُمید و خوف کے درمیان رہتے ہیں۔ حق تعالیٰ شانہٗ کا ارشاد ہے: وَ الَّذِیۡنَ یُؤۡتُوۡنَ مَاۤ اٰتَوۡا وَّ قُلُوۡبُہُمۡ وَجِلَۃٌ اَنَّہُمۡ اِلٰی رَبِّہِمۡ رٰجِعُوۡنَ ؎ اور جو لوگ اللہ کی راہ میں دیتے ہیں جو کچھ دیتے ہیں اور باوجود دینے کے ان کے دل اس سے خوف زدہ رہتے ہیں کہ وہ اپنے رب کے پاس جانے والے ہیں۔ (دیکھیے وہاں جاکر ان صدقات کا کیا ثمرہ ملتا ہے؟ ایسا نہ ہو کہ موافق حکم کے نہ دیا گیا ہو، مثلاً مالِ حلال نہ ہو یا نیت خالص نہ ہو اور بوجہ غموض یا عدم التفات اس کی اطلاع نہ ہوئی ہو تو الٹا مؤاخذہ ہونے لگے۔)؎ اس آیت کے متعلق حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا نے سوال کیا: یَا رَسُوْلَ اللہِ!اَہُوَ الَّذِیْ یَسْرِقُ وَیَزْنِیْ وَیَشْرَبُ الْخَمْرَ وَہُوَ مَعَ ذَالِکَ یَخَافُ اللہَ تَعَالٰی؟ قَالَ: لَا وَلٰکِنَّہُ الرَّجُلُ یَصُوْمُ وَیَتَصَدَّقُ وَیُصَلِّیْ وَہُوَ مَعَ ذَالِکَ یَخَافُ اللہَ تَعَالٰی أَنْ لَّایُتَقَبَّلَ مِنْہُ؎ ------------------------------