کشکول معرفت |
س کتاب ک |
حقیقت میں دِلجوئی ہے۔؎اللہ تعالیٰ کی سفارش عورتوں کے بارے میں فرمایا کہ مردوں کو غور کرنا چاہیے کہ اللہ تعالیٰ نے کس عمدہ پیرایہ میں عورتوں کی سفارش فرمائی ہے۔ فرماتے ہیں: وَ عَاشِرُوۡہُنَّ بِالۡمَعۡرُوۡفِ ۚ فَاِنۡ کَرِہۡتُمُوۡہُنَّ فَعَسٰۤی اَنۡ تَکۡرَہُوۡا شَیۡئًا وَّیَجۡعَلَ اللہُ فِیۡہِ خَیۡرًا کَثِیۡرًا ؎ یعنی عورتوں کے ساتھ اچھا برتاؤ کرو، اور اگر کسی وجہ سے تم کو وہ ناپسند ہوں تو ممکن ہے کہ تم کو کوئی چیز ناپسند ہو اور اللہ تعالیٰ نے اس میں بہت بھلائیاں رکھ دی ہوں۔ مثلاً عورت کی بدخلقی پر صبر کرنے سے اجر کثیر کا وعدہ ہےیا مثلاً اس سے کوئی اولاد ہوجاوے جو قیامت میں اس کی دستگیری کرے۔ ؎ہر صورت میں مردوں کو اپنی بیبیوں کی قدر کرنا چاہیے فرمایا کہ ہر صورت میں مردوں کو اپنی بیبیوں کی قدر کرنا چاہیے۔ دو وجہ سے: ایک تو بی بی ہونے کی وجہ سے کہ وہ ان کے ہاتھ میں قید ہیں اور یہ بات جواں مردی کے خلاف ہے کہ جو ہر طرح اپنے بس میں ہو اس کو تکلیف پہنچائی جائے۔ دوسرے دین کی وجہ سے کیوں کہ تم مسلمان ہو وہ بھی مسلمان ہیں۔ جیسے تم دین کے کام کرتے ہووہ بھی کرتی ہیں اور یہ کسی کو معلوم نہیں کہ دین کے اعتبار سے اللہ تعالیٰ کے نزدیک کون زیادہ مقبول ہے؟ یہ بات کوئی ضروری نہیں کہ عورت مرد سے ہمیشہ گھٹی ہوئی ہو۔ ممکن ہے اللہ تعالیٰ کے نزدیک مرد کے برابر بلکہ اس سے زیادہ ------------------------------