کشکول معرفت |
س کتاب ک |
|
چند دن کے بعد یہ شخص آئے، تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے دریافت فرمایا: اب کیا حال ہے؟ عرض کیا قسم ہے اس ذات کی جس نے حق کے ساتھ آپ کو مبعوث فرمایا، میرا سب خوف غائب ہوگیا۔ٹی وی کے نقصانات ٹی وی کے بارے میں اس ناکارہ کا خیال معلوم کیا گیا ہے۔ احقر کے نزدیک ٹی وی روح کے لیے ٹی بی ہے، جس کو دیکھ کر چوری، ڈاکہ، ماردھاڑ، فضائی قزاقیت، حسن و عشق کی رنگ رلیاں، تقاضائے زنا کاری جیسے تمام معاشرتی جرائم کو ہمارے نوجوان طلبا اور طالبات گھر بیٹھے سیکھ لیتے ہیں۔ بعض نادان تعلیم یافتہ طبقہ جہلِ مرکب کا گرفتار اس کی تصاویر کو عکس کہہ کر ان ابلیسی کارناموں کی تائیدِ بے جا سے معاشرہ کو صراطِ مستقیم کی مخالف سمت کی طرف دھکیلنے میں مصروف ہے، حالاں کہ نامحرم عورت کو خواہ تصویر ہو یا عکس ہو یا اخبار کی فلمی دنیا ہو یا پانی پر یا کسی آئینہ پر دیکھنا، ہر حال میں حرام اور ناجائز ہے۔ نیز آنکھوں کی بینائی کو خراب کرنے اور کمزور کرنے میں ٹی وی کا ردّعمل ہر عام و خاص مشاہدہ کررہا ہے اور ڈاکٹر بھی آنکھوں کے مریضوں کو منع کرتے ہیں۔ میرے متعدد دوستوں نے بتایا کہ جب ہم ٹی وی دیکھتے تھے تو خیالات شہوت اور زنا کے ہم کو سخت پریشان رکھتے تھے اور جب سے توبہ کرلی قلب کو نہایت سکون ملا۔ دو اشعار اس کی مذمت میں ابھی ابھی موزوں ہوگئے جو درج ذیل ہیں ؎ دیکھ کر ٹی وی کو اب ہیں لوگ ٹی بی کے شکار جرمِ چوری جرمِ ڈاکہ جرمِ عشق زلف یار دوستو ٹی وی کو ویٹو کرکے پھر دیکھو بہار دل میں اپنے چین و راحت کی فضائے سازگار بے ساختہ چند سطور احقر نے عرض کردی ہیں۔ حق تعالیٰ شانہٗ اس لعنت سے اُمتِ مسلمہ