کشکول معرفت |
س کتاب ک |
|
مے خانہ کا محروم بھی محروم نہیں ہے اس کا پہلا مصرعہ یہ ہے ؎ مستی کے لیے بوئے مئے تند ہے کافی اسی طرح یہ مصرعہ بہت مشہور ہے ؎ در کارِ خیر حاجت ہیچ استخارہ نیست اس کا پہلا مصرعہ یہ ہے ؎ آں دم کہ دل بعشق دہی خوش دمے بودحقِ عظمت اور حقِ محبت فرمایا کہ حضرت تھانوی رحمۃ اللہ علیہ کا ارشاد ہے کہ فرائض و واجبات حقِ عظمتِ الٰہیہ ہیں اور مستحبات حقِ محبتِ الٰہیہ ہیں۔ یہ سن کر ڈاکٹر تنزیل الرحمٰن نے فرمایا کہ مستحبات کا مادّہ بھی محبت ہے اور باب استفعال طلب کے لیے ہوتا ہے۔ فرمایا کہ اللہ کا راستہ جان کی بازی لگانے کا ہے۔ میر اشعر ہے ؎ جائز نہیں اندیشۂ جاں عشق میں اے دل ہشیار کہ یہ مسلکِ تسلیم و رضا ہے (عارفیؔ)بزرگوں سے تعلق فرمایا کہ حضرت تھانوی صاحب رحمۃ اللہ علیہ نے فرمایا ہمیشہ اپنے بڑوں سے وابستہ رہے اور اپنے کو کبھی مستقل بالذات نہ سمجھے، جو اپنے کو مستقل بالذات سمجھتا ہے وہ مستقل بدذات ہوجاتا ہے۔ فرمایا کہ حضرت تھانوی رحمۃ اللہ علیہ فرماتے تھے کہ میں نے تین کتابیں درسیات کے علاوہ پڑھی ہیں: حاجی امداد اللہ صاحب، مولانا رشید احمد گنگوہی اور مولانا محمد یعقوب صاحب رحمہم اللہ۔