کشکول معرفت |
س کتاب ک |
|
عرض کیا کہ یارسول اللہ (صلی اللہ علیہ وسلم)! آپ نے بہت دُعائیں مانگی ہیں اور ہم نے کچھ بھی تو یاد نہ رکھا۔ رحمۃ للعالمین صلی اللہ علیہ وسلم کی رحمت ابواُمامہ کی حسرت اور غم پر مائل بہ کرم ہوئی اور ارشاد فرمایا کہ اے ابواُمامہ! کیا ہم تمہیں ایسی دعا نہ بتادیں کہ جو ہماری تمام دُعاؤں کو اپنے اندر شامل کرلے۔ اور فرمایا کہ تم یہ دُعا کرلیا کرو: اَللّٰہُمَّ اِنِّیْ أَسْأَلُکَ مِنْ خَیْرِ مَا سَأَلَکَ مِنْہُ نَبِیُّکَ مُحَمَّدٌ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ وَاَعُوْذُبِکَ مِنْ شَرِّمَا اسْتَعَاذَ مِنْہُ نَبِیُّکَ مُحَمَّدٌ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ وَأَنْتَ الْمُسْتَعَانُ وَعَلَیْکَ الْبَلَاغُ وَلَا حَوْلَ وَلَا قُوَّۃَ اِلَّا بِاللہِ؎ اے اللہ! میں سوال کرتا ہوں آپ سے تمام ان بھلائیوں کا جن کے لیے سوال کیا آپ سے حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے اور پناہ مانگتا ہوں آپ سے ان تمام بُرائیوں سے جن سے پناہ مانگی آپ سے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اور آپ ہی کی ذات مستعان ہے یعنی مدد مانگنے کے قابل ہے اور آپ ہی پر فریاد رَسی ہے اور نہیں ہے طاقت بُرائیوں سے بچنے کی اور نہ نیک کام کرنے کی طاقت ہے، مگر آپ کی توفیق اور مدد سے۔ فائدہ: یہ کلامِ نبوت کے اعجاز و ایجاز کا بے مثال تعبیری نمونہ ہے کہ حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنی تیئس سال کی تمام دُعائیں مختصر سے چند جملوں میں سمودیں۔ جو چاہے مختصر وقت میں اس دعا کو مانگ کر حضور صلی اللہ علیہ وسلم کی مکی اور مدنی زندگی کی تمام دُعاؤں کو حق تعالیٰ شانہٗ سے مانگ لے۔ یَا رَبِّ صَلِّ وَسَلِّمْ دَائِمًا اَبَدًا عَلٰی حَبِیْبِکَ خَیْرِ الْخَلْقِ کُلِّہِمٖزبانِ رسالت سے حضرت ابراہیمکی دُعا حضور صلی اللہ علیہ وسلم اپنے نواسوں حضرت حسن اور حضرت حسین پر یہ دعا پڑھ کر دم فرماتے تھے اور فرماتے تھے کہ یہی دعا حضرت ابراہیم علیہ السلام اپنے ------------------------------