کشکول معرفت |
س کتاب ک |
|
اتباعِ سنّت کا انعام فرمایا کہ اتباعِ سنت کا اہتمام کیا کرو۔ کیا آپ کے باپ دادا میز کرسی پر کھاتے تھے؟ اب کیا ہوگیا ہے کہ آپ کو فرش پر سنت کے مطابق کھانے میں عار ہے؟ محمد علی جناح مرحوم کی انگریزی تقریر سے انگریز بھی شرماتے تھے کہ ہم ایسی نہیں بول سکتے، مگر آخر میں شیروانی پاجامہ ٹوپی پہنتے تھے، اور ہمارے نوجوانوں کو کیا ہوگیا ہے کہ کوٹ پتلون ٹائی اور داڑھی صاف؟ معلوم نہیں ہوتا ہے کہ یہ مسلمان ہیں یا عیسائی۔ حضور صلی اللہ علیہ وسلم کے سامنے جب قیامت کے دن حاضری دوگے تو کیا پسند کرتے ہو کہ بابو بن کر کوٹ، ٹائی پتلون، داڑھی مونچھ صاف، اس طرح سے پیش ہوکر کہوگے کہ یارسول اللہ! میں آپ کا اُمتی ہوں۔ ارے کس منہ سے کہوگے! جلدی اصلاح کرلو۔ اور فرمایا کہ کھانے پینے، سونے جاگنے، استنجا کرنے اور ہر کام میں سنت کا خیال رکھو۔ حضور صلی اللہ علیہ وسلم کی سنتوں کو سیکھنے اور ان پر عمل کرنے کے لیے ہماری کتاب اسوۂ ’’رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم‘‘ کا مطالعہ کرو۔ ایک ایک سنت کو اپناؤ۔ اتباعِ سنت کو معمولی نہ سمجھو، اللہ تعالیٰ کا اتباعِ سنت پر وعدہ ہے یُحْبِبْکُمُ اللہُ اللہ تعالیٰ تم سے محبت فرمائیں گے۔ عجیب انعام ہے۔ ہماری اتباعِ سنت ناقص ہوگی مگر اللہ تعالیٰ جب محبت فرمائیں گے تو کامل فرمائیں گے کیوں کہ وہ نقص سے پاک ہیں، ان کا کوئی کام ناقص نہیں ہوسکتا۔دعا مانگنے کا عجیب مضمون فرمایا کہ جب دعا مانگتے مانگتے تھک جاؤ تو یوں عرض کرو کہ اب آپ بدون مانگے ہم کو سب دے دیجیے کیوں کہ ہم تو تھک گئے اب مانگنے کی طاقت نہیں۔ فائدہ: جامع کہتا ہے کہ یہ مضمون آبِ زر سے لکھنے کے قابل ہے۔تربیتِ روحانی او رذکر فرمایا کہ جسمانی غذا نگلنے کے بعد اللہ تعالیٰ کے فضل سے وہ تمام بدن میں غذا