کشکول معرفت |
س کتاب ک |
|
عرضِ مؤلف احقر حکیم محمد اخترعفا اللہ تعالیٰ عنہ عرض کرتا ہے کہ مختلف ایّام میں مختلف مضامین’’ محبت ومعرفت‘‘کے حق تعالیٰ شانہٗ کی توفیقات سے جمع ہوتے رہے۔ چوں کہ معرفت کے لیے محبت لازم ہے، اس لیے صرف لفظِ معرفت پر اکتفاکیا گیا اور اس مجموعہ کا نام’’کشکولِ معرفت‘‘رکھا گیا اور لفظِ کشکول میں مضامینِ متفرقہ کی رعایت رکھی گئی۔ آخر میں مولوی محمد اسماعیل سلمہٗ کے ترتیب دیے ہوئے دو مضمون منسلک ہیں، جن کو احقر نے من وعن دیکھ لیا ہے اور مناسب اصلاح بھی کر دی ہے، یہ مضمون بھی در اصل احقر کے ہی مضمون ہیں جن کو سن کر موصوف نے قلمبند کیے ہیں۔ اللہ تعالیٰ اپنی رحمت سے اس کتاب کو شرف حسنِ قبول فرما کر امتِ مسلمہ کے لیے نافع فرماویں اور احقر کے لیے اور اس کے والدین کے لیے اور اس کے اساتذہ ومشایخ کے لیے صدقۂ جاریہ بنائیں، آمین۔ اے خداوندا اینخم و کوزہ مرا در پذیر از فضل اللہ اشترا (رومیؔ) العارض محمد اختر عفا اللہ تعالیٰ عنہ ۱۴؍ ربیع الثانی ۱۴۰۷ھ