کشکول معرفت |
س کتاب ک |
|
حضرت عمر اور حضرت عثمان رضی اللہ عنہما نے ان کو کوفہ کا گورنر مقرر فرمادیا تھا اور صحابہ اور تابعین میں سے اکثر حضرات نے ان سے روایت کی ہے۔؎حضرت عبداللہ بن مسعود کے حالات ملّا علی قاری رحمۃ اللہ علیہ نے فرمایا ہے کہاَفْقَہُ الصَّحَابَۃِ بَعْدَ الْخُلَفَاءِ الْاَرْبَعَۃِ عَبْدُ اللہِ بْنُ مَسْعُوْدٍخلفائے راشدین کے بعد تمام صحابہ میں سب سے بڑے فقیہ عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ ہیں۔ ان کی کنیت عبدالرحمٰن ہے۔ بعض نے کہا ہے کہ یہ چھٹے مسلمان ہیں۔ کَانَ سَادِسًا فِی الْاِسْلَامِ حضور صلی اللہ علیہ وسلم اپنی مسواک اور نعلین مبارک اور وضو کا انتظام سفر میں ان ہی کے سپرد فرماتے تھے اور ارشاد فرمایا کہ میں اپنی اُمت کے لیے راضی ہوں اس بات سے جس سے راضی ہیں عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ، اور ناراض ہوں اس بات سے جس سے ناراض ہیں عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ۔ وَکَانَ یُشْبِہُ بِالنَّبِیِّ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ فِیْ سَمْتِہٖ وَدَلِّہٖ وَہَدْیِہٖ اور آپ ظاہری صورت اور حلم و وقار اور سیرت میں حضور صلیاللہ علیہ وسلم سے مشابہ تھے اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے خصوصی خدام میں تھے۔ حضور صلی اللہ علیہ وسلم کے دارارقم میں داخل ہونے سے پہلے اور حضرت عمر رضی اللہ عنہ کے اسلام لانے سے قبل اسلام لائے تھے۔ خلافتِ حضرت عمر رضی اللہ عنہ میں کوفہ کے قاضی بنائے گئے۔ آخر میں مدینہ آگئے تھے۔ جنت البقیع میں مدفون ہیں۔ ساٹھ سال سے کچھ اوپر عمر پائی۔ ان سے خلفائے راشدین نے اور ان کے علاوہ دیگر صحابہ و تابعین نے روایت کی ہے۔ ؎ حضور صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ جنگ بدر اور دیگر تمام غزوات میں شریک رہے اور ان کے جنتی ہونے کی حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے بشارت دی۔ یعنی ------------------------------