کشکول معرفت |
س کتاب ک |
مجھے کچھ خبر نہیں تھی ترا درد کیا ہے یارب ترے عاشقوں سے سیکھا ترے سنگِ در پہ مرنا تری شان جذب ہے یہ تری بندہ پروری ہے مرے جان و دل کا تجھ کو ہمہ وقت یاد کرنا کسی اہلِ دل کی صحبت جو ملی کسی کو اخترؔ اسے آگیا ہے جینا اسے آگیا ہے مرنا اے اشکِ ندامت میں ترے فیض پہ قرباں برسا ہے جو عاصی پر یہ رحمت کا خزینہ بہہ رہے ہیں اشک آنکھوں سے لہو کے رنگ میں اللہ اللہ عشق کی یہ بے زبانی دیکھیے ایک بزرگ فرماتے ہیں ؎ سَہْرُ الْعُیُوْنِ لِغَیْرِ وَجْہِکَ ضَایِعٌ وَبُکَائُہُنَّ لِغَیْرِ فَقْدِکَ بَاطِلٗ اے اللہ! تیرے غیر کے لیے آنکھوں کا جاگنا وقت کو ضایع کرنا ہے اور تیرے غیر کے لیے رونا آنسوؤں کو باطل کرنا ہے۔بیان نالۂ گناہ گاراں از مثنوی مولانا روم علیہ الرحمۃ چوں بر آرند از پشیمانی حنیں عرش لرزد از انین المذنبیں جب گناہ گار بندے اللہ تعالیٰ کے خوف سے گریہ و زاری اور آہ و نالہ کرتے ہیں تو اللہ تعالیٰ کا عرش غلبۂ رحمت سے لرزنے لگتا ہے۔