کشکول معرفت |
س کتاب ک |
|
آسمان سے زمین پر آگئی ہے۔ خواجہ صاحب فرماتے ہیں ؎ میں رہتا ہوں دن رات جنت میں گویا مرے باغِ دل میں وہ گلکاریاں ہیںاللہ تعالیٰ سے تعلقِ خاص کی علامات محدثِ عظیم حضرت ملّا علی قاری رحمۃ اللہ علیہ مرقاۃ شرح مشکوٰۃ، جلد۵، صفحہ۵۹۲ پر ارقام فرماتے ہیں:وَمِنْ أَمَارَاتِ وِلَایَتِہٖ أَنْ یَّرْزُقَہُ اللہُ تَعَالٰی مَوَدَّۃً فِیْ قُلُوْبِ أَوْلِیَائِہٖ فَإِنَّ اللہَ یَنْظُرُ إِلٰی قُلُوْبِ أَوْلِیَائِہٖ فِیْ کُلِّ وَقْتٍ فَإِذَا رَاٰی فِیْ قُلُوْبِہِمْ لِعَبْدٍ مَحَلًّا یَنْظُرُ إِلَیْہِ بِاللُّطْفِ وَإِذَا رَاٰی ہِمَّۃَ وَلِیٍّ مِنْ أَوْلِیَائِہٖ لِشَاْنِ عَبْدٍ أَوْ سَمِعَ دُعَاءَ وَلِیٍّ فِیْ شَاْنِ شَخْصٍ یَأْبَی إِلَّا الْفَضْلَ وَالْاِحْسَانَ إِلَیْہِ أَجْرٰی بِذَالِکَ سُنَّتَہُ الْکَرِیْمَۃَ۔ اللہ تعالیٰ جن بندوں کے قلوب کو اپنی ولایت کے لیے منتخب فرماتے ہیں تو اس کی علامات میں سے یہ ہے کہ اللہ تعالیٰ اپنے اولیاء کے دلوں میں ایسے شخص کی محبت ڈال دیتے ہیں۔ پس تحقیق اللہ تعالیٰ اپنے اولیاء کے قلوب کو ہر وقت نگاہِ رحمت سے دیکھتے رہتے ہیں۔ پس جب اپنے اولیاء کے قلوب میں کسی بندے کی محبت دیکھتے ہیں تو اس بندے پر بھی نظرِ لطف ڈال دیتے ہیں، اور اللہ تعالیٰ جب اپنے اولیاء میں سے کسی ولی کی توجہ کسی بندے پر دیکھتے ہیں یا کسی ولی کی دعا کو کسی شخص کے لیے سنتے ہیں تو اس پر بھی اپنا فضل و احسان فرمادیتے ہیں۔ اللہ تعالیٰ نے اپنی سنتِ کریمہ اسی طرح جاری فرمادی ہے۔ ملّا علی قاری رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں کہ میں نے شیخ ابوعلی دقاق رحمۃ اللہ علیہ سے سنا ہے: لَوْ أَنَّ وَلِیًّا مِّنْ أَوْلِیَائِہٖ مَرَّ بِبَلْدَۃٍ لَنَالَ بَرَکَۃَ مُرُوْرِہٖ أَہْلُ تِلْکَ الْبَلْدَۃِ حَتّٰی یَغْفِرَ اللہُ لَہُمْ۔؎ یعنی تحقیق اگر کوئی ولی اولیاء اللہ میں سے کسی ------------------------------