کشکول معرفت |
س کتاب ک |
|
ایک عجیب واقعہ أَخْرَجَ ابْنُ أَبِیْ شَیْبَۃَ عَنْ سَعِیْدِ بْنِ الْمُسَیِّبِ رَحِمَہُ اللہُ قَالَ: دَخَلْتُ الْمَسْجِدَ وَأَنَا أَرٰی اِنِّیْ أَصْبَحْتُ فَإِذَا عَلَیَّ لَیْلٌ طَوِیْلٌ وَلَیْسَ فِیْہِ أَحَدٌ غَیْرِیْ فَنِمْتُ فَسَمِعْتُ حَرَکَۃً خَلْفِیْ فَفَزِعْتُ فَقَالَ:یٰاَیُّہَا الْمُمْتَلِیُٔ قَلْبُہٗ فَرِقًا لَا تَفْرَقْ أَوْلَا تَفْزَعْ، وَقُلْ اَللّٰہُمَّ إِنَّکَ مَلِیْکٌ مُّقْتَدِرٌ مَا تَشَاءُ مِنْ أَمْرٍ یَّکُوْنُ ثُمَّ سَلْ مَا بَدَا لَکَ، قَالَ فَمَا سَاَلْتُ اللہَ شَیْئًا إِلَّا اسْتَجَابَ لِیْ حضرت سعید بن مسیب رحمۃ اللہ علیہ تابعی فرماتے ہیں کہ میں مسجد میں داخل ہوا اور یہ سمجھا کہ صبح ہوگئی ہے لیکن پتا چلا کہ ابھی بہت رات باقی ہے اور مسجد میں میرے علاوہ کوئی نہ تھا پس میں سوگیا۔ پس میں نے اپنے پیچھے کوئی حرکت محسوس کی جس سے میں ڈرگیا۔ ہاتفِ غیبی نے کہا کہ اے وہ شخص جس کا دل خوف سے بھرا ہوا ہے مت ڈر اور پڑھ اَللّٰہُمَّ إِنَّکَ مَلِیْکٌ مُّقْتَدِرٌ مَّا تَشَاءُ مِنْ أَمْرٍ یَّکُوْنُاس کے بعد تجھے جو حاجت بھی ہو اللہ تعالیٰ سے مانگ لے۔ حضرت سعید بن مسیب رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں کہ ان ناموں کے ذریعہ میں نے اللہ تعالیٰ سے جو بھی دعا مانگی اللہ تعالیٰ نے قبول فرمائی۔ حضرت علامہ آلوسی رحمۃ اللہ علیہ نے اسی مقام پر حضرت سعید بن مسیب رحمۃ اللہ علیہ کے اس واقعہ کو بیان کرتے ہوئے اپنے لیے یہ دعا مانگی اور ہُنَالِکَ دَعَا زَکَرِیَّا کی سنت ادا کی۔ یعنی جب کسی مقبول بندے پر کوئی نعمت دیکھے تو اپنے لیے بھی دعا مانگ لے۔ حضرت آلوسی رحمۃ اللہ علیہ کی دعا کی عبارت یہ ہے:اَللّٰہُمَّ إِنَّکَ مَلِیْکٌ مُّقْتَدِرٌ مَا تَشَاءُ مِنْ أَمْرٍ یَکُوْنُ فَأَسْعِدْنِیْ فِی الدَّارَیْنِ وَکُنْ لِیْ وَلَا تَکُنْ عَلَیَّ وَانْصُرْنِیْ عَلٰی مَنْ بَغٰی عَلَیَّ وَأَعِذْنِیْ مِنْ ہَمِّ الدَّیْنِ وَقَہْرِالرِّ جَالِ وَشَمَاتَۃِ الْأَعْدَاءِ اَللّٰہُمَّ صَلِّ وَسَلِّمْ عَلٰی سَیِّدِنَا مُحَمَّدٍ وَّعَلٰی اٰلِہٖ وَصَحْبِہٖ وَالْحَمْدُلِلہِ رَبِّ الْعَالَمِیْنَ؎ ------------------------------