کشکول معرفت |
س کتاب ک |
|
نہ چت کرسکے نفس کے پہلواں کو تو یوں ہاتھ پاؤں بھی ڈھیلے نہ ڈالے ارے اس سے کشتی تو ہے عمر بھر کی کبھی وہ دبا لے کبھی تو دبا لے جو ناکام ہوتا رہے عمر بھر بھی بہر حال کوشش تو عاشق نہ چھوڑے یہ رشتہ محبت کا قائم ہی رکھے جو سو بار ٹوٹے تو سو بار جوڑےنفس کی تین جامع تعریفیں 1) علامہ آلوسی رحمۃ اللہ علیہ نے اپنی کتاب روح المعانی میں لکھا ہے: اَلنَّفْسُ کُلُّہَا ظُلْمَۃٌ وَسِرَاجُہَا التَّوْفِیْقُ؎ یعنی نفس تمام کا تمام ظلمت ہے اور اس کا چراغ توفیقِ الٰہی ہے۔ اور توفیق کسے کہتے ہیں؟ مولانا اعزاز علی صاحب استاذ فقہ و ادب دارالعلوم دیوبند نے تین طرح سے فرمائی ہے:1) تَوْجِیْہُ الْأَسْبَابِ نَحْوَ الْمَطْلُوْبِ الْخَیْرِ یعنی اسباب کو متوجہ کردینا مطلوب خیر کی طرف۔2) تَسْہِیْلُ طَرِیْقِ الْخَیْرِ وَتَسْدِیْدُ طَرِیْقِ الشَّرِّ یعنی خیر کے راستے کو آسان کردینا اور شر کے راستے کو بند کردینا۔ 3)خَلْقُ الْقُدْرَۃِ عَلَی الطَّاعَۃِ؎ یعنی طاعت کی ہمت اور طاقت پیدا کردینا۔ ۲) ملّا علی قاری رحمۃ اللہ علیہ نے اپنی کتاب مرقاۃ میں لکھا ہے کہاَلْجَسَدُ کَثِیْفٌ ------------------------------