کشکول معرفت |
س کتاب ک |
|
لَأَنِیْنُ الْمُذْنِبِیْنَ أَحَبُّ إِلَیَّ مِنْ زَجَلِ الْمُسَبِّحِیْنَ؎ حدیثِ قدسی میں ہے کہ اللہ تعالیٰ ارشاد فرماتے ہیں کہ مجھے اپنے گناہ گار بندوں کی توبہ و استغفار میں رونے کی آواز تسبیح پڑھنے والوں کی بلند آوازوں سے زیادہ محبوب ہے۔ اس مضمون کو جلیلؔ شاعر نے اس طرح بیان کیا ہے ؎ اے جلیلؔ اشکِ گناہ گار کے اِک قطرے کو ہے فضیلت تری تسبیح کے سو دانوں پرخشیت اور محبت کے آنسوؤں پر بروزِ محشر سایۂ عرش کی بشارت عَنْ أَبِیْ ہُرَیْرَۃَ عَنِ النَّبِیِّ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ قَالَ: سَبْعَۃٌ یُّظِلُّھُمُ اللہُ فِیْ ظِلِّہٖ یَوْمَ لَا ظِلَّ اِلَّا ظِلُّہٗ اِمَامٌ عَادِلٌ وَشَابٌّ نَشَأَ فِیْ عِبَادَۃِ رَبِّہٖ وَرَجُلٌ قَلْبُہٗ مُعَلَّقٌ فِی الْمَسَاجِدِ وَرَجُلَانِ تَحَابَّا فِی اللہِ اجْتَمَعَا عَلَیْہِ وَتَفَرَّقَا عَلَیْہِ وَرَجُلٌ طَلَبَتْہُ امْرَأَۃٌ ذَاتُ مَنْصِبٍ وَّجَمَالٍ فَقَالَ اِنِّیْ اَخَافُ اللہَ وَرَجُلٌ تَصَدَّقَ اَخْفٰی حَتّٰی لَا تَعْلَمَ شِمَالُہٗ مَا تُنْفِقُ یَمِیْنُہٗ وَ رَجُلٌ ذَکَرَ اللہَ خَالِیًا فَفَاضَتْ عَیْنَاہُ ؎ حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا کہ سات قسم کے لوگوں کو اللہ تعالیٰ قیامت کے دن اپنے سایۂ رحمت میں رکھیں گے جس دن کہ اللہ کی رحمت کے سائے کے علاوہ اور کوئی سایہ نہ ہوگا:(۱)امام عادل۔ (۲) وہ جوان جس کی جوانی اپنے رب کی عبادت میں پروان چڑھی۔ (۳) وہ آدمی جس کا قلب مساجد میں معلق ہو۔ (۴) وہ دو آدمی جنہوں نے اللہ کے لیے آپس میں محبت کی اور اسی محبت پر جمے رہے اور اسی محبت پر موت آئی۔ (۵) اور وہ آدمی جس کو صاحبِ ------------------------------