کشکول معرفت |
س کتاب ک |
|
وقت اس کے باطن میں کوئی خوبی ہم سے زیادہ ہو۔ سوال: حسب ہدایت جناب والا تبلیغِ دین، بیان اخلاقِ ذمیمہ کا مطالعہ کرتا رہتا ہوں، مگر وجداناً تکبر معلوم ہوتا ہے حالاں کہ طلبہ کا جوتا اُٹھالیا کرتا ہوں۔ ملنے والوں سے سلام میں ابتدابھی کرتا ہوں خواہ ادنیٰ ہو یا اعلیٰ۔ جواب: پھر تکبر نہیں ہے، اور جو اثر وجداناً معلوم ہوتا ہے اس کے مقتضا پر عمل نہ کرنے سے اس کا ازالہ بھی ہوجاوے گا اور جب تک زوال نہ ہو وہ قابلِ ملامت نہیں ہے۔؎ کبر کے بارے میں ایک شخص کے پوچھنے پر حضرت تھانوی رحمۃ اللہ علیہ نے ارشاد فرمایا کہ کبر کا علاج استحضار اپنے عیوب کا اور استحضار اپنے ذنوب کا اور عظمتِ حق کا ہے، اس کے تکرار سے ان شاء اللہ تعالیٰ یہ مغلوب ہوجاوے گا، اور طبیعت کا گرم ہوجانا یہ ایک اور بات ہے یہ غضب ہے۔ اس کا علاج اس امر کا استحضار ہے کہ جس طرح یہ شخص ہمارا خطاوار ہے اسی طرح ہم حق تعالیٰ کے خطاوار ہیں۔ اگر وہ ہم سے انتقام لینے لگے تو کہاں ٹھکانہ رہے؟ بس جس طرح ہم اپنے عفو کو پسند کرتے ہیں اس کے ساتھ بھی ہم کو یہی معاملہ مناسب ہے۔ غیبت کا سلسلہ شروع ہونے کے وقت سب سے بہتر یہ ہے کہ وہاں سے کسی بہانے سے اُٹھ جائیں اور پھر بھی لغزش ہوجاوے تو ہر غیبت پر دو رکعت صلوٰۃِ توبہ کا التزام ان شاء اللہ نافع ہوگا۔؎کبر کی علامت کبر کی علامت یہ ہے کہ اگر آپ کی کوئی تعظیم نہ کرے تو آپ کو غصہ آوے اور اس کے درپے ہوجاویں۔؎ ------------------------------