کشکول معرفت |
س کتاب ک |
|
اَلْمُؤْمِنُ:اس کے معنیٰ ہیں امن دینے والا، ہر بلا سے نگہبانی کرنے والا۔ یعنی کوئی آفت نہیں آنے دیتا۔ اَلْمُہَیْمِنُ: اور آئی ہوئی کو بھی دور کردیتا ہے۔ اَلْعَزِیْزُ:یعنی زبردست طاقت والا۔ اَلْجَبَّارُ:یعنی خرابی کو درست کرنے والا۔ وَفِی الرُّوْحِ:اَلْجَبَّارُ ہُوَ الَّذِیْ یُصْلِحُ أَحْوَالَ خَلْقِہٖ بِقُدْرَتِہِ الْقَاہِرَۃِ یعنی جبار وہ ذات ہے جو اپنے بندوں کے بگڑے ہوئے احوال کو اپنی قدرتِ غالبہ سے درست فرمادے۔ اَلْمُتَکَبِّرُ:یعنی بڑی عظمت والا ہے۔ لَیْسَ فِیْہِ التَّکَلُّفُ ، بَلِ النِّسْبَۃُ إِلَی الْمَأْخَذِ اَلْخَالِقُ: پیدا کرنے والا یعنی معدوم سے موجود کرنے والا۔ اَلْبَارِیُٔ :تناسبِ اعضاء سے پیدا کرنے والا۔ یعنی ٹھیک ٹھیک بنانے والا حکمت کے موافق۔ اَلْمُصَوِّرُ:صورت بنانے والا۔ وَفِی الرُّوْحِ:اَلْمُمَیِّزُ بَیْنَ خَلْقِہٖ بِالْأَشْکَالِ الْمُخْتَلِفَۃِ ۔ اپنی مخلوق میں اختلافِ صورت سے فرق کرنے والا۔خزانہ نمبر ۳ قَدْ أَخْرَجَ أَبُوْدَاوٗدَ عَنْ أَبِی الدَّرْدَاءِ رَضِیَ اللہُ عَنْہُ مَوْقُوْفًا وَابْنُ السُّنِّیِّ عَنْہُ قَالَ: قَالَ رَسُوْلُ اللہِ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ: مَنْ قَالَ حِیْنَ یُصْبِحُ وَحِیْنَ یُمْسِیْ ’’حَسْبِیَ اللہُ لَاۤ اِلٰہَ اِلَّا ہُوَ ط عَلَیْہِ تَوَکَّلْتُ وَہُوَ رَبُّ الْعَرْشِ الْعَظِیْمِ‘‘ سَبْعَ مَرَّاتٍ کَفَاہُ اللہُ تَعَالٰی مَا أَہَمَّہٗ مِنْ أَمْرِ الدُّنْیَا وَالْاٰخِرَۃِ؎ ------------------------------