کشکول معرفت |
س کتاب ک |
|
عقل اور ہوشیاری میں اور کبھی علم میں اور کبھی باپ دادا کی مال داری میں اپنے سے کمتر سمجھتا ہوں۔ گو یہ مرض یہاں پر کم معلوم ہوتا ہے، اپنی بستی میں بہت پایا جاتا ہے۔ حضور اس کا علاج بتلاویں۔ جواب: ایک وقت بیٹھ کر اپنے عیبوں کو سوچا کرو اور زبان سے بھی کہا کرو کہ میں بڑا بے وقوف ہوں، میں بڑا نالائق ہوں۔ آدھ گھنٹہ روزانہ اس میں صَرف کرو اور پھر اطلاع دو۔؎علمی و عملی عجب کا علاج سوال: ایک خیال اب زیادہ آنے لگا ہے اور وہ یہ ہے کہ جس بیان میں اخلاقِ حسنہ، عقائدِ حقہ، اعمالِ جوارح ضروریہ کی ترغیب و ضرورت بیان ہوئی ہے تو خیال پیدا ہوتا ہے کہ یہ تو سمجھ میں بفضلہٖ تعالیٰ پہلے ہی سے موجود ہیں اور جن امورات یا رسومات سے اجتناب ضروری ہے اس پر خیال ہوتا ہے کہ تو ان سے ہمیشہ ہی مجتنب رہتا ہے تو وہ بیان کتاب دیکھنے میں بے رغبتی یا کم توجہی سے گزر جاتا ہے۔ مگر حضور کل سے خیال ہوا کہ یہ تو ظاہراً عجب معلوم ہوتا ہے۔ اب حضور اس کا علاج فرماکر تسکین فرماویں۔ اگرچہ بحمدہٖ تعالیٰ اس خیال کا اثر معمول پر نہیں پڑا اور حضور ان خیالات کا جن کا اوپر ذکر کیا گیا ہے ضرور معالجہ فرماویں۔ اب یہ خیال زیادہ خراب نہ کرنے پاوے۔ جواب: یوں سمجھنا چاہیے کہ اوّل تو ہر عمل اور ہر خُلق میں درجات کمال کے بھی ہیں جو مجھ کو حاصل نہیں۔ دوسرے جو کچھ حاصل ہیں ان کے بقاء کی بھی ضرورت ہے اور مطالعہ مکررہ بقاء میں معین ہوتا ہے۔ ان شاء اللہ تعالیٰ اس سے علمی و عملی کوتاہی کی اصلاح ہوجاوے گی۔عجب کا علاج سوال: اگر بندۂ احقر کے متعلق کوئی بُرائی کرتا ہے تو زیادہ غصہ نہیں آتا اور طبیعت فوراً رُک ------------------------------