کشکول معرفت |
س کتاب ک |
|
خزانہ نمبر(۴)قرض اور رنج و غم سے نجات دِلانے والی دعا عَنْ أَبِیْ سَعِیْدِ نِ الْخُدْرِیِّ رَضِیَ اللہُ عَنْہُ قَالَ: قَالَ رَجُلٌ: ہُمُوْمٌ لَزِمَتْنِیْ وَدُیُوْنٌ یَارَسُوْلَ اللہِ ! قَالَ: اَفَلَا أُعَلِّمُکَ کَلَامًا إِذَا قُلْتَہٗ أَذْہَبَ اللہُ ہَمَّکَ وَقَضٰی عَنْکَ دَیْنَکَ،قَالَ: قُلْتُ بَلٰی،قَالَ: قُلْ إِذَا أَصْبَحْتَ وَإِذَا أَمْسَیْتَ اَللّٰہُمَّ اِنِّیْ أَعُوْذُ بِکَ مِنَ الْہَمِّ وَالْحُزْنِ وَأَعُوْذُ بِکَ مِنَ الْعَجْزِ وَالْکَسَلِ وَأَعُوْذُ بِکَ مِنَ الْبُخْلِ وَالْجُبُنِ وَأَعُوْذُ بِکَ مِنْ غَلَبَۃِ الدَّیْنِ وَقَہْرِ الرِّجَالِ، قَالَ:فَعَلْتُ ذَالِکَ فَأَذْہَبَ اللہُ ہَمِّیْ وَقَضٰی عَنِّیْ دَیْنِیْ۔ رواہ ابو داؤد؎ ترجمہ:حضرت ابوسعید خدری رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ ایک شخص نے عرض کیا: اے اللہ کے رسول! مجھے گھیرلیا ہے غموں نے اور قرضوں نے۔ یعنی کثرتِ قرض کی وجہ سے ادائیگی کی فکر سے غموں میں گرفتار ہوں۔ حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ کیا میں تجھے ایسی دعا نہ بتادوں کہ جس کے پڑھنے سے اللہ تیرے غم کو دور کردے اور تیرے قرض کو ادا کرادے۔ عرض کیا کہ کیوں نہیں یعنی ضرور بتائیے۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ صبح و شام یوں دعا مانگا کرو کہ اے اللہ! میں پناہ چاہتا ہوں ہَمّ اور حُزْن سے۔ھم و حزن اور عجز و کسل کے معنیٰ اَلْہَمُّ ہُوَ الْغَمُّ الَّذِیْ یُذِیْبُ الْاِنْسَانَ،فَہُوَ اَشَدُّ مِنَ الْحُزْنِ، وَالْحُزْنُ لَیْسَ کَذَالِکَھم اس غم کو کہتے ہیں جو انسان کو پگھلادے پس وہ حزن سے اشد ہے اور حزن اتنا اشد نہیں ہوتا اور پناہ چاہتا ہوں میں عَجز اور کَسل سے۔؎ ------------------------------