کشکول معرفت |
س کتاب ک |
|
آدمی کعبہ کا غلاف پکڑ کر دعا کررہا تھا: یَا مَنْ لَّا یَشْغَلُہٗ سَمْعٌ عَنْ سَمْعٍ وَ یَا مَنْ لَّا تُغْلِطُہُ الْمَسَائِلُ وَ یَا مَنْ لَّایَتَبَرَّمُ بِإِلْحَاحِ الْمُلِحِّیْنَ أَذِقْنِیْ بَرْدَ عَفْوِکَ وَحَلَاوَۃَ رَحْمَتِکَ؎ میں نے کہااے اللہ کے بندے! دوبارہ یہ دعا مجھے سناؤ۔ انہوں نے کہا کیا آپ نے سن لیا؟ میں نے کہاہاں، کہا خدا کی قسم! جس کے قبضہ میں خضر کی جان ہے (اور یہ خضر ہی تھے) جو بندہ اس دعا کو ہر فرض نماز کے بعد ایک مرتبہ پڑھ لے تو اس کے گناہ معاف کردیے جائیں گے، اگرچہ ریت کے ذرّوں کے برابر ہوں اور بارش کے قطروں کے برابر ہوں اور درختوں کے پتّوں کے برابر ہوں۔ دعا کا ترجمہ: اے وہ ذات کہ نہیں مشغول کرتا ہے اس کو کسی کی بات کا سننا کسی دوسرے کی بات سننے سے، اور اے وہ ذات کہ نہ غلطی میں ڈالے اس کو مسائل، اور اے وہ ذات کہ نہ پریشان ہو گڑ گڑاکر مانگنے والوں کی الحاح سے۔ اپنی معافی کی ٹھنڈک مجھ کو عطا فرمائیے اور اپنی رحمت کی حلاوت (مٹھاس) عطا فرمائیے۔ تشریح: انسان بیک وقت بہت سے آدمیوں کی بات نہیں سن سکتا اور حق تعالیٰ بیک وقت بے شمار مخلوق کی بات سنتے ہیں اور انسان بار بار مانگنے والے سے زچ (تنگ) ہوجاتا ہے اور حق تعالیٰ شانہٗ بار بار مانگنے والوں سے اور الحاح کرنے والوں سے زچ (تنگ) نہیں ہوتے بلکہ محبت فرماتے ہیں۔لَا اِلٰہَ اِلَّا اللہْ کے وِرد سے حصولِ مغفرت لَا اِلٰہَ اِلَّا اللہ ستّر ہزار بار جو پڑھ لے یا جس کے لیے پڑھا جائے اس کی مغفرت ہوجاوے گی: قَالَ الشَّیْخُ مُحِیُّ الدِّیْنِ بْنُ الْعَرَبِیِّ إِنَّہٗ بَلَغَنِیْ عَنِ النَّبِیِّ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ ------------------------------