کشکول معرفت |
س کتاب ک |
|
فائدہ: مذکورہ روایت کو حضرت عبداللہ بن مسعود، حضرت علی اور حضرت حذیفہ رضی اللہ عنہم اجمعین نے بیان فرمایا ہے۔بدنگاہی آنکھوں کا زنا ہے فَالْعَیْنَانِ زِنَاہُمَا النَّظَرُ؎ فَزِنَا الْعَیْنِ النَّظَرُ وَ زِنَا اللِّسَانِ الْمَنْطِقُ؎ آنکھ کا زنا نظر ہے۔ زبان سے گفتگو نامحرموں اور حسینو ں سے یہ زبان کا زنا ہے۔نفس کا مزاج گناہ کے باب میں مثل دوزخ کے ہے اللہ تعالیٰ جب تمام دوزخیوں کو دوزخ میں ڈال دیں گے اور پوچھیں گے ہَلِ امْتَلَئْتِ؟ کیا تیرا پیٹ بھر گیا؟ دوزخ کہے گی ہَلْ مِنْ مَّزِیْدٍکیا کچھ اور بھی ہے؟ تو بروایت بخاری شریف عَنْ أَنَسٍ رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُ عَنِ النَّبِیِّ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ قَالَ: یُلْقٰی فِی النَّارِ وَ تَقُوْلُ ہَلْ مِنْ مَّزِیْدٍ حَتّٰی یَضَعَ قَدَمَہٗ فَتَقُوْلُ قَطْ قَطْ؎ حضرت انس رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا جب تمام دوزخی دوزخ میں ڈال دیے جائیں گے اور دوزخ کہے گی کیا کچھ اور بھی ہے؟ یہاں تک کہ اللہ تعالیٰ اپنا قدم رکھ دیں گے۔ تب دوزخ کہے گی بس بس (میرا پیٹ بھرگیا)۔ جہنم ہیڈ آفس ہے، نفس امّارہ اس کا برانچ ہے، جس بینک کی برانچ (شاخ) میں پیسہ جمع کیا جاتا ہے وہ ہیڈ آفس میں پہنچ جاتا ہے۔ پس گناہ دوزخ تک پہنچاتا ہے اگر توبہ نہ کی۔ جو مزاج ہیڈ آفس کا ہوتا ہے وہی برانچ کا ہوتا ہے لہٰذا نفس کا پیٹ گناہوں سے نہیں بھرسکتا جس طرح دوزخ کا پیٹ دوزخیوں سے نہیں بھرے گا، ہر گناہ کے بعد آگ اور بھڑک اُٹھے ------------------------------