کشکول معرفت |
س کتاب ک |
|
تعلیمات کی ضرورت پڑتی ہے۔ یہ روحانی امراض ہیں جن کے لیے معالجینِ ارواح کی ضرورت ہے اور انبیاء علیہم السلام اور ان کے صحیح نائبین اولیائے کرام ہیں۔ کتاب ’’روح کی بیماریاں اور اُن کا علاج‘‘ میں اس کا علاج موجود ہے۔محبتِ الٰہیہ کے حصول کے لیے چار اعمال وہ چار اعمال جن کی برکت سے اللہ تعالیٰ اپنی محبت عطا فرمانے کو اپنے ذمے احساناً و فضلاً واجب فرمالیتے ہیں ؎ ملنے والوں سے راہ پیدا کر حدیثِ قدسی: عَنْ مُعَاذِ بْنِ جَبَلٍ رَضِیَ اللہُ عَنْہُ قَالَ: سَمِعْتُ رَسُوْلَ اللہِ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ یَقُوْلُ: قَالَ اللہُ تَعَالٰی: وَجَبَتْ مَحَبَّتِیْ لِلْمُتَحَابِّیْنَ فِیَّ وَالْمُتَجَالِسِیْنَ فِیَّ وَالْمُتَزَاوِرِیْنَ فِیَّ وَالْمُتَبَاذِلِیْنَ فِیَّ رَوَاہُ مَالِکٌ؎ وَفِیْ رِوَایَۃِ التِّرْمِذِیِّ: اَلْمُتَحَابُّوْنَ فِیْ جَلَا لِیْ لَہُمْ مَنَابِرُ مِنْ نُّوْرٍ یَّغْبِطُہُمُ النَّبِیُّوْنَ وَالشُّہَدَاءُ؎ حضرت معاذ بن جبل رضی اللہ عنہ روایت کرتے ہیں کہ میں نے سنا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے کہ فرماتے تھے کہ اللہ تعالیٰ ارشاد فرماتے ہیں کہ میری محبت ان لوگوں کے لیے واجب ہوجاتی ہے جو میری وجہ سے آپس میں محبت رکھتے ہیں اور میری وجہ سے آپس میں بیٹھتے ہیں اور میری وجہ سے ایک دوسرے کی زیارت کرتے ہیں اور میری وجہ سے ایک دوسرے پر خرچ کرتے ہیں۔ روایت کیا اس کو مالک رحمہ اللہ نے۔ اور ترمذی کی روایت میں ہے کہ وہ لوگ جو میری عظمتِ شان کے سبب سے آپس میں محبت رکھتے ------------------------------