کشکول معرفت |
س کتاب ک |
|
اور مائۃ کا عمل نہ ہوسکا جبکہ مائۃ، عشرین سے پانچ گنا زیادہ طاقت میں ہے۔ یہاں عشرین عاملِ قریب ہے، اس نے اپنی صحبت کا اثر سنۃ پر ظاہر کیا اور مائۃ کو اثر نہ کرنے دیا۔ اسی طرح معاشرۂ موجودہ خود خواہ کتنا ہی خراب ہو لیکن ہمارا عاملِ قریب صالح ہو تو اسی کا اثر ہم پر ظاہر ہوگا اور گمراہ کن عواملِ بعیدہ کے شرور اور فتن سے ہم محفوظ رہیں گے۔ لہٰذا ہرشخص کو چاہیے کہ اپنے اوپر کسی صالحِ قریب کا سایہ رکھے، اس کی برکت سے مضر بعید سایوں سے محفوظ رہے گا۔ اگرچہ وہ کتنے ہی قوی ہوں۔تاثیرِ صحبت کی دوسری عجیب و غریب مثال ایک شخص کے پاس مثلاً دس ہزار روپیہ ہیں اور اس پر زکوٰۃ ایک سال گزرنے پر واجب ہوگی۔ جب گیارہ مہینے گزر گئے تو دس ہزار اس کے پاس اور آگئے۔ ایک مہینہ کے بعد اس شخص پر زکوٰۃ پورے بیس ہزار پر واجب ہوگی، اور جس رقم پر ابھی صرف ایک مہینہ گزرا ہے ضابطہ سے اس کو وجوبِ زکوٰۃ کے لیے گیارہ مہینہ اور گزارنا چاہیے تھا لیکن چوں کہ یہ اس رقم کی صحبت یافتہ ہوئی جس پر گیارہ مہینہ کا مجاہدہ گزر چکا ہے اس کی صحبت کی برکت سے ایک ہی مہینہ میں اللہ تعالیٰ نے اس بعد والی رقم کو پہلی رقم کے مقام میں اس کو تسلیم فرمالیا۔ ایک ہی مہینہ میں یہ دوسری رقم بھی رقمِ سابق کی صحبت کی برکت سے بارگاہِ حق میں وجوبِ زکوٰۃ کے لیے قبول ہوگئی اور حولانِ حول کی شرط اس پر باقی نہ رہی۔ اسی طرح جن مشایخ نے بڑے بڑے مجاہدات اُٹھاکر بارگاہِ حق میں مقامِ قرب حاصل کیا ہے ان کی صحبت میں انسان رہ کر بہت جلد مقرب بارگاہِ الٰہی ہوسکتا ہے۔اسمِ ذاتِ حق اور ہماری آہ کا تعلق اللہ تعالیٰ کے اسمِ ذات کو جب ہم طویل سانس کھینچ کر لیں تو اس اسمِ ذات