کشکول معرفت |
س کتاب ک |
|
خطبۂ نکاح کی روایت احقر کو خطبۂ نکاح کے بارے میںاَلنِّکَاحُ مِنْ سُنَّتِیْ وَمَنْ رَغِبَ عَنْ سُنَّتِیْ فَلَیْسَ مِنِّیْ پر اشکال تھا کہ اس روایت کو ایک جگہ نہ پایا۔ مشکوٰۃ میں بَابُ الْاِعْتِصَامِ بِالْکِتَابِ وَالسُّنَّۃِ، فصلِ اوّل کی حدیث بروایت حضرت انس رضی اللہ عنہکَأَنَّہُمْ تَقَالُّوْہَا میں صرف اتنی عبارت ہے وَمَنْ رَغِبَ عَنْ سُنَّتِیْ فَلَیْسَ مِنِّیْ، اس لیےاَلنِّکَاحُ مِنْ سُنَّتِیْ کے بعد وَفِیْ رِوَایَۃٍ أُخْرٰی سے وَمَنْ رَغِبَ عَنْ سُنَّتِیْ فَلَیْسَ مِنِّیْ کو مناسب سمجھتا تھا، لیکنکنزالعمال میں یہ روایت ایک ساتھ مل گئی: عَنْ عَائِشَۃَ رَضِیَ اللہُ عَنْہَا قَالَتْ: قَالَ رَسُوْلُ اللہِ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ:اَلنِّکَاحُ مِنْ سُنَّتِیْ فَمَنْ لَّمْ یَعْمَلْ بِسُنَّتِیْ فَلَیْسَ مِنِّیْ؎بعض اقوال کی تحقیق مَنْ عَرَفَ نَفْسَہٗ فَقَدْ عَرَفَ رَبَّہٗ ملّا علی قاری رحمۃ اللہ علیہ نے مرقاۃمیںھاس کو حدیث فرمایا، لیکن اپنی ’’موضوعاتِ کبیر‘‘میں تحریر فرمایا کہ ابنِ تیمیہ رحمۃ اللہ علیہ نے اس کو موضوع کہا ہے۔؎ اور علامہ نووی رحمۃ اللہ علیہ نے بھیإِنَّہٗ لَیْسَ بِثَابِتٍ فرمایا ہے کہ یہ ثابت نہیں ہے۔ اور علامہ آلوسی رحمۃ اللہ علیہ نے تفسیر روح المعانی میں یہ عبارت تحریر فرمائی، جس کا حاصل یہ ہے کہ یہ حدیث نہیں ہے: مَنْ عَرَفَ نَفْسَہٗ فَقَدْ عَرَفَ رَبَّہٗ، وَالنَّاسُ یَزْعَمُوْنَہٗ حَدِیْثًا وَلَیْسَ کَذَالِکَ کَمَا قَالَ النَّوَوِیُّ: إِنَّہٗ لَیْسَ بِثَابِتٍ؎ ------------------------------