کشکول معرفت |
س کتاب ک |
|
اور دعا کے بعد دونوں ہاتھوں کو چہرے پر مَل لیں۔ ؎ یہ نیک فال ہے گویا شاہی عطیہ مل گیا اور سر آنکھوں پر رکھ لیا اور سر آنکھوں پر لگالیا۔ یہ ادائے بندگی عجیب ہے اور کیا ہی محبوب ہے۔ دعا کی ابتدا اپنے نفس سے کریں، پھر والدین کو، پھر تمام مسلمانوں کو شامل کریں۔ اوّل و آخر درود شریف پڑھنے سے دعا جلد قبول ہوتی ہے جس کی تفصیل اوپر گزر چکی۔ ؎ دو ر کعت صلوٰۃِ حاجت پڑھ کر صلوٰۃِ حاجت کی دعا پڑھنا بھی جلد حاجت روائی کا ذریعہ ہے۔ دعا کا آہستہ مانگنا اور تضرع سے یعنی گڑ گڑاکر مانگنااُدْعُوْا رَبَّکُمْ تَضَرُّعًا وَّخُفْیَۃً؎چلتے پھرتے نعرۂ مغفرت چلتے پھرتے تھوڑی تھوڑی دیر میں یہ نعرہ ہلکی آواز سے لگالیا کرے یَاحَلِیْمُ یَاکَرِیْمُ یَا وَاسِعَ الْمَغْفِرَۃِ صفتِ حلیم کی تجلی سے اللہ تعالیٰ کے عذاب سے ان شاء اللہ محفوظ رہے گا،اور صفتِ کریم کی تجلی سے نااہلیت کے باوجود اللہ تعالیٰ کی رحمت کا نزول ہوگا، اور وَاسِعُ الْمَغْفِرَۃِ کی صفت کے ظہور سے ہماری محدود خطاؤں پر ان کی غیرمحدود شانِ مغفرت کا ظہور اس طرح گناہوں کو اُڑا دے گا جیسے تھوڑا سا بارود پہاڑوں کو اُڑا دیتاہے۔ ان شاء اللہ تعالیٰ ؎ تیرا اک جھونکا نسیمِ لطف کا دم کے دم میں کردے ان سب کو ہوا ------------------------------