کشکول معرفت |
س کتاب ک |
|
غضب کے متعلق چند احادیثِ مبارکہ حدیث شریف میں بروایت مشکوٰۃ ارشاد فرمایا گیا کہ غصہ ایمان کو ایسے برباد کرتا ہے (یعنی اس کے کمال اور نور کو) جیسا کہ ایلوا خراب کردیتا ہے شہد کو۔ ایلوا کو حدیث میں صَبِر فرمایا گیا ہے۔؎ حضرت ملّا علی قاری رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں کہ اس لفظ کی دو لغت ہیں: صَبِرٌ بِفَتْحِ الصَّادِ وَ کَسْرِالْبَاءِ وَیُسْکَنُ،وَصِبْرٌ بِکَسْرِ الصَّادِ وَ بِسُکُوْنِ الْبَاءِ عَلٰی مَا اشْتَہَرَ عَلَی الْاَلْسِنَۃِ؎ دوسری حدیث میں ارشاد فرمایا گیا ہے کہ لَیْسَ الشَّدِیْدُ بِالصُّرَعَۃِ إِنَّمَا الشَّدِیْدُ الَّذِیْ یَمْلِکُ نَفْسَہٗ عِنْدَ الْغَضَبِ؎ (یعنی) پہلوان وہ نہیں ہے جو کسی کو پچھاڑ دے بلکہ پہلوان وہ ہے جو غصہ کے وقت اپنے نفس کو قابو میں کرلے۔ (یہ حدیث متفق علیہ ہے) صُرَعَۃ: جیسےہُمَزَۃ۔ صاد پر ضمہ راء پر فتحہ؎ تیسری حدیث میں ارشاد فرمایا گیا ہے کہ حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا کہ غصہ شیطان سے ہے۔ (یعنی اس کے وسوسہ اور اثر سے ہے)اور شیطان آگ سے پیدا کیا گیا ہے اور آگ کو صرف پانی ہی بجھاسکتا ہے۔ پس جب تم میں سے کسی کو غصہ آجاوے تو وضو کرلے۔؎ ------------------------------