کشکول معرفت |
س کتاب ک |
|
ہماری ہی صورت کا عکس ہے۔ چناں چہ ابوجہل کو حضور صلی اللہ تعالیٰ علیہ وآلہٖ وسلم کا چہرۂ مبارک نہایت بُرا نظر آتا تھا اور حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ فرماتے ہیں کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے چہرۂ مبارک پر مجھ کو آفتاب چلتا ہوا نظر آتا ہے۔ شعر (۴) چوں مُقلّب بود حق اَبْصَار را او بگرداند دل و افکار را اللہ تعالیٰ کی ذات مقلِّب الابصار بھی ہے اور مقلبِ قلوب و افکار بھی ہے لہٰذا کثرت سے یہ دعا مانگنی چاہیے: اَللّٰہُمَّ أَرِنَا الْحَقَّ حَقًّا وَّارْزُقْنَا اتِّبَاعَہٗ وَأَرِنَا الْبَاطِلَ بَاطِلًا وَّارْزُقْنَا اجْتِنَابَہٗ؎ اے اللہ! ہم کو حق کو حق دکھا اور باطل کو باطل دکھا اور حق کے اتباع کی اور باطل سے بچنے کی توفیق نصیب فرما۔ شعر (۵) از شراب قہر چوں مستی دہی نیستہا را صورت ہستی دہی اے خدا! جب آپ کسی پر اس کی کسی شامت عمل کے سبب عذاب نازل فرمانا چاہتے ہیں تو فانی صورتیں اس کو نہایت مہتم بالشان معلوم ہوتی ہیں اور ایسے شخص کی مٹی مٹی کی صورتوں پر مٹی ہوجاتی ہے اور فانی اجسام قبروں میں بے نام و نشاں ہوکر عاشقوں کے لیے باعثِ حسرت و ندامت اور ضیاع سرمایۂ زندگانی بن جاتے ہیں۔ احقر کا ایک شعر ہے ؎ کسی خاکی پہ مت کر خاک اپنی زندگانی کو جوانی کر فدا اُس پر کہ جس نے دی جوانی کو ------------------------------