کشکول معرفت |
س کتاب ک |
|
حالِ راوی: ابودرداء انصاری رضی اللہ تعالیٰ عنہ خزرجی ہیں وَاشْتَہَرَ بِکُنْیَتِہٖاپنی کنیت سےمشہور ہوئے، درداء ان کی بیٹی کا نام ہے۔ کَانَ فَقِیْہًا عَالِمًا حَکِیْمًا سَکَنَ الشَّامَ وَمَاتَ بِدِمَشْقَفقیہ عالم حکیم تھے، شام میں سکونت اختیار کی اور دمشق میں انتقال فرمایا۔؎ ترجمۂ حدیث: حضرت ابوالدرداء رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ فرمایا جناب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے کہ جو شخص صبح و شام سات مرتبہ حَسْبِیَ اللہُ لَاۤ اِلٰہَ إِلَّا ہُوَ ط عَلَیْہِ تَوَکَّلْتُ وَہُوَ رَبُّ الْعَرْشِ الْعَظِیْمِ پڑھ لے تو اللہ تعالیٰ اس کے دنیا اور آخرت کے ہر غم کے لیے کافی ہوجائیں گے۔ ہم کی تعریف:اَلْہَمُّ ہُوَ الْغَمُّ الَّذِیْ یُذِیْبُ الْاِنْسَانَھم اس غم کو کہتے ہیں جو انسان کو گھلادے۔ علمی لطیفہ:اس چھوٹی سی آیت کے پڑھنے سے اللہ تعالیٰ دنیا اور آخرت کے ھموم کے لیے کیوں کافی ہوجاتے ہیں؟ فرماتے ہیں: وَہُوَ رَبُّ الْعَرْشِ الْعَظِیْمِ وہ رب ہے عرشِ عظیم کا۔ اور عرشِ عظیم مرکز نظامِ کائنات ہے جہاں سے دونوں جہاں کے فیصلے صادر ہوتے ہیں۔ پس جب بندے نے اپنا رابطہ ربِّ عرشِ عظیم سے قائم کرلیا تو مرکز نظامِ کائنات کے رب کی پناہ میں آگیا۔ پھر غموم و ہموم کہاں باقی رہ سکتے ہیں؟ کما قال العارف الہندی الخواجۃ عزیز الحسن المجذوب رحمہ اللہ ؎ جو تو میرا تو سب میرا فلک میرا زمیں میری اگر اِک تو نہیں میرا تو کوئی شے نہیں میری وَأَخْرَجَ ابْنُ النَّجَّارِ فِیْ تَارِیْخِہٖ عَنِ الْحُسَیْنِ رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُ قَالَ: مَنْ قَالَ حِیْنَ یُصْبِحُ سَبْعَ مَرَّاتٍ ’’حَسْبِیَ اللہُ لَاۤ اِلٰہَ إِلَّاہُوَ ط عَلَیْہِ تَوَکَّلْتُ وَہُوَ رَبُّ الْعَرْشِ الْعَظِیْمِ‘‘ لَمْ یُصِبْہُ فِیْ ذَالِکَ الْیَوْمِ وَتِلْکَ ------------------------------