کشکول معرفت |
س کتاب ک |
|
شاد باش اے عشق خوش سودائے ما اے طبیب جملہ علتہائے ما اے تو افلاطون و جالینوسِ ما اے دوائے نخوت و ناموسِ ما (رومی ؔؔ) محبت تیری یہ برکت محبت تجھ پہ صدرحمت نہیں پندار دیکھا میں نے سرشار محبت میں پریت کی لذت جب سے ملی ہے دل کا عالم ہے کچھ اور نگر ڈھنڈورا پیٹ رہا ہوں پریت کرو سب کوئے (حضرت پرتاب گڑھی) از عرفانِ محبت سنا جس نے وہی سو جان سے حق پر ہوا قربان کوئی دیکھے تو آکر عاشقوں کی شانِ گویائی عجب عالم ہو اللہ اکبر اہلِ محفل کا حدیثِ عشق کی احمدؔ نے جب بھی شرح فرمائی احمدؔ تیرا نغمہ ہے یہ پیغامِ محبت دلکش ہے یہ آواز کہ میں کچھ بھی نہیں ہوں مٹادو ہاں مٹادو اپنی ہستی تم محبت میں یہی کہتے ہیں بسطامیؒ غزالیؒ اور جیلانیؒ اَلْہِدَایَۃُ الْحَاصِلَۃُ مِنْ ہٰذَا الشِّعْرِ: تمام انعاماتِ ظاہرہ و باطنہ کے ہوتے ہوئے