کشکول معرفت |
س کتاب ک |
|
بھی اپنے نفس کو مٹانا اصل انعام ہے۔ اگر یہ حاصل نہ ہوا تو سب لاحاصل ہے کیوں کہ تواتر اولیائے اُمت سے افنائے نفس کی ضرورت اور اہمیت ثابت ہے اور یہ امر بین الصوفیاء مشہور علی الالسنۃ ہے جس کا صحیح مقام حکیم الامت تھانوی رحمۃ اللہ علیہ نے اس طرح ارشاد فرمایا کہ’’میں اپنے کو تمام مسلمانوں سے فی الحال اور تمام کافروں سے حتیٰ کہ بہائم سے بھی کمتر سمجھتا ہوں فی المآل۔ اور اگر حق تعالیٰ اہلِ جنت کی جوتیوں میں جگہ عطا فرماویں تو اس کو غنیمت سمجھوں گا۔ اس سے زیادہ کا مجھے حوصلہ نہیں۔ اور یہ جگہ بھی بربنائے استحقاق نہیں بلکہ ازراہِ ترحم ہے کہ دوزخ کا تحمل نہیں۔‘‘ اور فرمایا کہ مجھے ناز و کبر بحمداللہ تعالیٰ نہیں ہوتا ہے کیوں کہ ہر وقت اس کا دھیان ہے کہ ’’قیامت کے دن نجانے اشرف علی کا کیا حال ہوگا؟‘‘ حضرت حکیم الامت تھانوی رحمۃ اللہ علیہ کے ان ارشادات میں سالکینِ راہ کے لیے نہایت اہم تعلیمات موجود ہیں۔ اللہ تعالیٰ جل شانہٗ عمل کی توفیق بخشیں، آمین۔ العارض محمد اختر عفااللہ عنہ ۲۳؍ جمادی الآخرہ ۱۴۰۵ھ