کشکول معرفت |
س کتاب ک |
|
مولانا جلال الدین رومی رحمۃ اللہ علیہ بھی فرماتے ہیں ؎ عام میخوانند ہر دم نامِ پاک ایں اثر نہ کندچوں نبود عشقناک عام لوگ تو ہر وقت اللہ تعالیٰ کا نام پاک رٹتے ہیں، مگر حلق کے اوپر سے ؎ مراواری ولے برلب نہ دردل بہ لب ایماں بہ دل ایمانداری یہ ذکر جو صرف حلق کے اوپر سے نکلتا ہے اور درد بھرے دل سے نہیں نکلتا۔ نفع تو یہ بھی دیتا ہے، مگر نفع کامل نہیں ہوتا، لیکن جب یہ ذکر عشق سے بھرا نکلتا ہے تو پورا اثر کرتا ہے۔ ’’ عشقناک‘‘ مولانا رومی رحمۃ اللہ علیہ کی خاص لغت ہے، آپ نے خوفناک، غمناک، تشویشناک، دردناک، اندوہناک، تابناک، افسوسناک، شرمناک، غرض بہت سے ناک سنے ہوں گے۔ لیکن واہ رے مولانا رومی رحمۃ اللہ علیہ! کیا لغت بیان فرمائی ’’عشقناک‘‘ بے شک مولانا اس کے مصداق تھے، سراپا عاشقِ حق تھے۔ مُفَرِّدُوْنَ کا ترجمہ ’’عاشقانہ ذکر کرنے والے‘‘ نہایت عمدہ ترجمہ ہے اور حقیقت بھی یہی ہے کہ عاشقانِ خدا بازی لے گئے ؎ لوٹ آئے جتنے فرزانے گئے تا بہ منزل صرف دیوانے گئے مستند رستے وہی مانے گئے جن سے ہو کر تیرے دیوانے گئے آہ کو نسبت ہے کچھ عشاق سے آہ نکلی اور پہچانے گئے علامہ محی الدین ابوزکریا نووی رحمۃ اللہ علیہ نے شرح مسلم میں اس روایت کو دوسری