کشکول معرفت |
س کتاب ک |
|
یوسف علیہ السلام ان کے پیچھے اور ان کے پیچھے سب بھائی کھڑے ہوئے اور نہایت ذلت اور خشوع کے ساتھ دعا کی لیکن بیس سال تک دعا قبول نہ ہوئی۔ پھر حضرت جبرئیل علیہ السلام تشریف لائے اور یہ دعا سکھائی: یَا رَجَاءَ الْمُؤْمِنِیْنَ لَا تَقْطَعْ رَجَائَنَا، یَا غِیَاثَ الْمُؤْمِنِیْنَ اَغِثْنَا، یَامُعِیْنَ الْمُؤْمِنِیْنَ اَعِنَّا،یَا مُحِبَّ التَّوَّابِیْنَ تُبْ عَلَیْنَا؎ اے ایمان والوں کی اُمید! ہماری امیدوں کو قطع نہ فرمائیے۔ اے ایمان والوں کے فریاد رس! ہماری فریاد کو سن لیجیے۔ اے ایمان والوں کے مددگار! ہماری مدد کیجیے۔ اے توبہ کرنے والوں سے محبت کرنے والے! ہمارے اوپر توجہ فرمائیے۔ یہ دعائیں جب بوقتِ سحر کیں تو توبہ قبول ہوگئی۔ دعا ہے کہ اللہ تعالیٰ اس پورے مضمون کو شرفِ قبول عطا فرماکر اُمتِ مسلمہ کے لیے اس کا نفع عام و تام فرمائیں، آمین۔ العارض محمد اختر عفااللہ عنہ ۲۸؍ محرم الحرام ۱۴۰۶ھ ------------------------------