کشکول معرفت |
س کتاب ک |
|
توبہ و ندامت کے مقام سے ملائک بھی بے خبر ہیں۔ حضرت مولانا شاہ محمد احمد صاحب دامت برکاتہم اسی مضمون کو اپنے اس شعر میں بیان فرماتے ہیں ؎ کبھی طاعتوں کا سرور ہے کبھی اعترافِ قصور ہے ہے مَلک کو جس کی نہیں خبر وہ حضور میرا حضور ہے اسی کو حضرت رومی رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں ؎ مرکب توبہ عجائب مرکب است برفلک تا زد بیک لحظ زپست توبہ کی سواری عجیب و غریب سواری ہے جو گناہ گاروں کو گناہوں کی ظلمت اور پستی سے نکال کر سیکنڈوں میں عالمِ قرب اور عالمِ انوارِ حق میں پہنچاتی ہے اور فُجّار ابرار بن جاتے ہیں اور گناہ گار کا تاریک عالم، عالمِ انوار سے تبدیل ہوجاتا ہے۔ حضرت پرتاب گڑھی دامت برکاتہم کا شعر ہے ؎ اُف کتنا ہے تاریک گناہ گار کا عالَم انوار سے معمور ہے ابرار کا عالَم اللہ تعالیٰ ہم سب کو اشکبار آنکھیں اور خشیت والا دل عطا فرمائیں اور اس مقالہ کو شرفِ قبول عطا فرماویں اور اس کا نفع اپنے بندوں کے لیے عام و تام فرمائیں اور اس ناکارہ کے لیے صدقۂ جاریہ بنائیں، آمین۔ العارض محمد اختر عفااللہ عنہ ۱۳؍ محرم الحرام ۱۴۰۶ھ- ۲۹؍ ستمبر ۸۵ء