کشکول معرفت |
س کتاب ک |
|
اے خوشا چشمے کہ آں گریانِ اوست اے ہمایوں دل کہ آں بریانِ اوست (رومیؔ رحمۃ اللہ علیہ) یعنی وہ آنکھیں بہت مبارک ہیں جو اللہ تعالیٰ کے خوف سے رو رہی ہیں اور دہ دل نہایت مبارک ہے جو اللہ تعالیٰ کی محبت میں تڑپ رہا ہے ؎ کہ برابر می کند شاہِ مجید اشک را در وزن باخونِ شہید (رومیؔ رحمۃ اللہ علیہ) یعنی اللہ تعالیٰ ایسے آنسوؤں کو شہیدوں کے خون کے برابر وزن فرماتے ہیں۔ حضرت مرشدی پھولپوری رحمۃ اللہ علیہ فرمایا کرتے تھے کہ علامہ عبدالوہاب شعرانی رحمۃ اللہ علیہ نے تحریر فرمایا ہے کہ جب کوئی شیخ اپنی مجلس میں اللہ کے خوف سے اشکبار ہوتا ہے تو اس کے آنسوؤں سے طالبین کے قلوب میں تعلق مع اللہ کا باغ تر و تازہ اور ہرا بھرا ہوجاتا ہے۔ اس مضمون کو احقر نے اپنے ایک شعر میں بیان کیا ہے ؎ وہ دل جو تیری خاطر فریاد کررہا ہے اُجڑے ہوئے دلوں کو آباد کررہا ہے اور خواجہ عزیز الحسن صاحب مجذوب رحمۃ اللہ علیہ اللہ تعالیٰ کی راہ میں گرنے والے آنسوؤں کی قیمت بیان فرماتے ہیں ؎ ستاروں کو یہ حسرت ہے کہ ہوتے وہ میرے آنسو تمنا کہکشاں کو ہے میری آستیں ہوتی اور فرماتے ہیں ؎ جب فلک نے مجھ کو محرومِ گلستاں کردیا اشک ہائے خوں نے مجھ کو گل بداماں کردیا