کشکول معرفت |
س کتاب ک |
|
کہ ز دل تا دل یقیں روزن بود نے جدا و دور چوں دوتن بود اے لوگو! دل سے دل تک خفیہ راستے ہیں۔ مثل جسم کے قلوب دور نہیں۔ متصل نہ بود سفال دو چراغ نورشاں ممزوج باشد درمساغ جس طرح سے کہ چراغوں کے ٹھیکرے یعنی جسم تو الگ الگ ہوتے ہیں لیکن ان کے انوار فضا میں مخلوط ہوتے ہیں، اسی طرح اللہ والوں کے پاس بیٹھنے سے ان کے قلوب کے انوار پاس والوں کے قلوب میں داخل ہوجاتے ہیں۔ حضرت خواجہ صاحب رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں ؎ تو نے مجھ کو کیا سے کیا شوقِ فراواں کردیا پہلے جاں پھر جانِ جاں پھر جانِ جاناں کردیا مجھے سہل ہوگئیں منزلیں کہ ہوا کے رُخ بھی بدل گئے ترا ہاتھ ہاتھ میں آگیا تو چراغ راہ کے جل گئے اللہ والوں کی صحبت سے اعمالِ صالحہ کی توفیق اور گناہ سے اجتناب کا داعیہ نصیب ہوتا ہے، اہل اللہ کی محبت سے ان کے اخلاقِ حسنہ اور اعمالِ صالحہ کے دواعی اور تقاضے ان کے طالبین کے دلوں میں منتقل ہوجاتے ہیں: یٰۤاَیُّہَا الَّذِیۡنَ اٰمَنُوا اتَّقُوا اللہَ وَکُوْنُوْا مَعَ الصّٰدِقِیْنَ حق تعالیٰ شانہٗ فرماتے ہیں کہ اے ایمان والو! تقویٰ والی حیات اور نفس و شیطان کی غلامی سے محفوظ حیات جب عطا ہوگی کہ ہمارے خاص بندوں کی صحبت میں رہو۔ حدیث میں ہے کہاَلْمَرْءُ عَلٰی دِیْنِ خَلِیْلِہٖآدمی اپنے گہرے دوست کے دین پر ہوجاتا ہے۔