کشکول معرفت |
س کتاب ک |
|
قریب بھی مت جاؤ۔ پس جو لوگ حسین نوجوانوں سے اور نامحرم عورتوں سے لَاتَقْرَبُوْا رہتے ہیں وہی لَا تَفْعَلُوْا رہتے ہیں، اور جو لوگ اللہ تعالیٰ کے لَاتَقْرَبُوْاکا لَاہٹاکر تَقْرَبُوْا ہوتے ہیں تو ان کا تقویٰ بھیلَا ہوجاتا ہے اور وہ تَفْعَلُوْا ہوجاتے ہیں۔ ۲)جملہ معاصی سے بچنے کا اہتمام خواہ حقوق اللہ سے متعلق ہوں یا حقوق العباد سے۔ اگر کوئی شخص دل کی طاقت کے لیے خمیرہ مروارید کھاتا رہے اور ساتھ ہی ساتھ سنکھیا بھی کھاتا رہے تو اس شخص کا جو حال ہوگا وہی اس سالک کا بھی ہوگا جو ذکر کے ساتھ ساتھ اللہ تعالیٰ کی نافرمانی کا زہربھی کھاتا رہتا ہے۔ ۳) قصد السبیل، تبلیغِ دین، بہشی زیور کا حصہ نمبر سات، روح کی بیماریاں اور اُن کا علاج، مواعظ و ملفوظاتِ حضرت حکیم الامت مولانا تھانوی رحمۃ اللہ علیہ کا مطالعہ۔ (چند صفحات کا ہر روز مطالعہ) ۴) ذکر اللہ کا اہتمام، پانچ تسبیح لَاِالٰہَ اِلَّا اللہُ کی اس طرح پڑھیں: (الف) مربعہ (آلتی پالتی) بیٹھیں قبلہ رو باوضو خلوت میں۔ (ب) جب لَااِلٰہَ کہیں تو ذرا سا داہنی طرف جھک جائیں اور تصور کریں کہ میری لا الٰہ ساتوں آسمانوں کو عبور کرتی ہوئی عرشِ اعظم تک پہنچ گئی اور اِلَّااللہْ کہتے وقت بائیں طرف کو جھک جائیں اور تصور کریں کہ میرے قلب میں عرشِ اعظم سے میریلَااِلٰہَ انوار اِلَّا اللہُ کو لے کر قلب میں داخل ہورہی ہے اور آٹھ دس مرتبہ کے بعد محمد رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم تک کلمہ کو پورا کرلیں۔ ۵) پانچ تسبیح ذکر اسمِ ذات اس تصور سے کریں کہ میرے قلب میں بھی زبان ہے اور قلب سے اور ہر بُنِ مُو سے اور ہر ذرّۂ کائنات سے دشت و دمن اور صحراء و چمن سے چاند و سورج سے ستاروں سے اللہ اللہ نکل رہا ہے۔ خواجہ عزیز الحسن مجذوب رحمۃ اللہ علیہ بحالتِ ذکر یہ اشعار پڑھا کرتے تھے ؎ دل میرا ہوجائے اِک میدانِ ھو تو ہی تو ہو تو ہی تو ہو تو ہی تو