کشکول معرفت |
س کتاب ک |
|
ہو تجھ کو مبارک کوئی مائل بہ کرم ہے اعزاز محبت ہے جو یہ مشقِ ستم ہے اَلْعِبْرَۃُ الْحَاصِلَۃُ مِنْ ہٰذَا الشِّعْرِ: اگر مربّی احتساب اور عتاب اور ڈانٹ ڈپٹ کا رنگ اختیار کرے تو اے طالب! تجھے یہ شانِ مرشد مبارک ہو کہ یہ عین ان کا کرم ہے۔ چاہتے ہیں کہ تیرے نفس کے عجب و کبر اور آثارِ حبِ جاہ کے سیاہ بادلوں کی حیلولت کو تیرے قلب کے محاذات سے فنا کردیں تاکہ نسبت مع اللہ کا بدر کامل جو پردۂ خِفا میں ہے حق تعالیٰ شانہٗ فنائے نفس کی برکت سے تجھ پر منکشف فرماویں اور جس احتسابِ مرشد کو تو اپنی ذلت اور رُسوائی سمجھتا ہے تو خوب سمجھ لے کہ یہ مشق ستم عین اعزاز ہے۔ مَنْ تَوَاضَعَ لِلہِ رَفَعَہُ اللہُ ؎ ولنعم ما قال المجذوب رحمہ اللہ ؎ عشق کی ذلت بھی عزت ہوگئی لی فقیری بادشاہت ہوگئی سر جس کا نہیں در پہ تیرے شوق سے خم ہے محروم ہے کیا جانے وہ کیا چیز کرم ہے اَلْہِدَایَۃُ الْحَاصِلَۃُ مِنْ ہٰذَا الشِّعْرِ: راہِ عشق میں محبوب کی رائے اور ارشاد پر جو تسلیم سر شوق سے نہیں کرتا اور والہانہ اتباع اور افنائے رائے اور افنائے تجویز نہیں کرتا وہ سالک محرومِ کرم اور محروم عنایتِ خاصّہ رہتا ہے اور برکاتِ تفویض و تسلیم کے انعامات سے مشرف نہیں ہوتا۔ ہر زخم میں پوشیدہ ہیں جنت کی بہاریں عشاق سے پوچھو یہ کرم ہے کہ ستم ہے اَلْہِدَایَۃُ الْحَاصِلَۃُ مِنْ ہٰذَا الشِّعْرِ: محبت کی راہ میں جو زخم بھی لگتے ہیں عاشق کو چاہیے کہ خوشی خوشی اسے جھیل لے، اور لفظ جھیلنا بھی توہینِ محبت ہے۔ والہانہ اور ------------------------------