کشکول معرفت |
س کتاب ک |
صورتاً ستم ہے معناً وہ بھی کرم ہے۔ کما قال العارف الرومی رحمہ اللہ تعالٰی ؎ گر بہر زخمے تو پُر کینہ شوی پس چرا بے صیقل آئینہ شوی مانا نہ سہی آج تو کل یاد کریں گے ناشاد محبت کو مگر شاد کریں گے وقتی طور پر تربیت کے لیے اگر کچھ دن کے لیے صورتاً وہ مربّی جفا اور اعراض کرے گا تو جلد ہی پھر وہ یاد کرے گا اور پھر اپنے کرم و عطا سے خوش کردے گا۔ حالتِ اعراض میں بھی وہ دل سے پاس رکھتا ہے ؎ وہ دل سے پاس رکھتے ہیں نظر سے دور کرتے ہیں (مجذوب رحمۃ اللہ علیہ) جس نے اپنا مٹایا نام و نشاں ہفت اقلیم کا بنا سلطاں فائدہ: جو شخص ارضائے حق کے لیے اپنے نفس کو مٹادیتا ہے من جملہ انواع افنائے نفس سےافنائے تجویز و رائے پیش مرشد ہے تو حق تعالیٰ شانہٗ مَنْ تَوَاضَعَ لِلہِ رَفَعَہُ اللہُ ؎ کے وعدہ کے مطابق ہفت اقلیم کا سلطان بنادیتے ہیں۔ یعنی عزتِ متوقعہ سے بھی زیادہ قبول فی الخلق کا مقام عطا فرماتے ہیں اور حفاظتِ غیبیہ بھی نصیب فرماتے ہیں۔ پس یہ شہرہ و قبول من الغیب و تائید الغیب کے سبب مضرت رساں بھی نہ ہوگا ؎ تیر پر تیر کھاتے ہیں عشاق نہیں کرتے ہیں پھر بھی آہ و فغاں فائدہ: راہِ حق میں بڑے بڑے مصائب و مجاہدات برداشت کرتے ہیں اور آہ و فغاں اور شکوۂ جور و جفا نہیں کرتے بلکہ جور صوری میں صدہا کرم معنوی کو پنہاں سمجھتے ہیں ؎ ------------------------------