کشکول معرفت |
س کتاب ک |
|
لانے کی کوشش کرے۔ یہ دو تفسیر یَوْمَ لَا یَنْفَعُ مَالٌ وَّلَا بَنُوْنَکے پیشِ نظر اس کے ربط کو ملحوظ رکھتے ہوئے کی گئیں۔ ۳) اَلَّذِیْ یَکُوْنُ خَالِیًا عَنِ الْعَقَائِدِ الْبَاطِلَۃِ أَیْ مِنَ الْکُفْرِ وَالشِّرْکِ وَالْبِدْعَۃِ قلبِ سلیم وہ ہے جو عقائدِ باطلہ یعنی کفر و شرک اور بدعت سے خالی ہو۔ ۴)اَلَّذِیْ یَکُوْنُ خَالِیًا مِّنَ الشَّہَوَاتِ الَّتِیْ تُؤَدِّیْ اِلَی النَّارِقلبِ سلیم وہ ہے جو ان تقاضائے شہوانیہ کے غلبہ سے نجات پاجائے جو جہنم کی طرف لے جانے والے ہیں۔ ۵)… قَالَ سُفْیَانُ: اَلَّذِیْ لَیْسَ فِیْہِ غَیْرُ اللہِ۔اور سفیان رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں قلبِ سلیم وہ ہے جس میں ماسوی اللہ کے اور کوئی نہ ہو۔؎ کما قال الخواجۃ الہندی رحمہ اللہ تعالٰی ؎ دل میرا ہوجائے اِک میدانِ ہو تو ہی تو ہو تو ہی تو ہو تو ہی تو اور میرے تن میں بجائے آب و گل دردِ دل ہو دردِ دل ہو دردِ دل غیر سے بالکل ہی اُٹھ جائے نظر تو ہی تو آئے نظر دیکھوں جدھر ہر تمنّا دل سے رخصت ہوگئی اب تو آجا اب تو خلوت ہوگئی کَمَا قَالَ الْقُطْبُ الرَّبَّانِیُّ السَّیِّدُ عَبْدُ الْقَادِرِ الْجِیْلَانِیُّ رَحِمَہُ اللہُ: اَلْاِسْمُ الْأَعْظَمُ ہُوَ اللہُ لٰکِنْ بِشَرْطِ أَنْ تَقُوْلَ (اللہُ) وَلَیْسَ فِیْ قَلْبِکَ سِوَی اللہِ؎ امام عبدالقادرجیلانی رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں کہ اسمِ اعظم لفظِ اللہ ہے، ------------------------------