کشکول معرفت |
س کتاب ک |
|
رکھتے ہو؟فرمایا: قریش سے۔ کہا: کیا کام کرتے ہو؟ فرمایا: تجارت کرتا ہوں۔ توراہب نے کہا: اللہ تعالیٰ آپ کا خواب سچا کرے گا۔ آپ کی قوم سے ایک نبی مبعوث ہوگا، آپ ان کی حیات میں ان کے وزیر ہوں گے اور بعد وفات ان کے خلیفہ ہوں گے۔ پس اس خواب کو ابوبکر صدیق رضی اللہ عنہ نے چھپایااور کسی پر ظاہر نہیں کیا،یہاں تک کہ حضور صلی اللہ علیہ وسلم کو نبوت عطا ہوئی اور اعلانِ نبوت سن کر حضرت صدیق اکبر رضی اللہ عنہ حاضر ہوئے اور عرض کیا: اے محمد (صلی اللہ علیہ وسلم)! آپ نے جو دعویٰ فرمایا ہے، اس کی دلیل کیا ہے؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اس کی دلیل وہ خواب ہے جو تم نے شام میں دیکھا تھا۔ بس غلبۂ خوشی سے حضرت صدیق اکبر رضی اللہ عنہ نے حضور صلی اللہ علیہ وسلم سے معانقہ فرمایا اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی پیشانی کا بوسہ لیا۔ گیارہ ستاروں نے حضرت یوسف کو خواب میں سجدہ کیا حضور صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں ایک یہودی حاضر ہوا اور عرض کیا اے محمد( صلی اللہ علیہ وسلم)! مجھے ان ستاروں کے نام بتائیے جنہوں نے حضرت یوسف علیہ السلام کو سجدہ کیا تھا۔ آپ نے جواب نہ دیا اور خاموش رہے۔ فَنَزَلَ عَلَیْہِ جِبْرَئِیْلُ فَأَخْبَرَہٗ پس حضرت جبرئیل علیہ السلام آئے اور حضور صلی اللہ علیہ وسلم کو آگاہ فرمایا۔ پس آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس یہودی کو بلایا اور فرمایا کہ ان ستاروں کے یہ نام ہیں: ۱)اَلْحَرَثَانُ ۲)وَالطَّارِقُ ۳)وَالذَّیَّالُ ۴)وَالتَّکَفَانُ ۵)وَذُوالْفَرْعِ ۶)وَالْوَثَّابُ ۷)وَالْعَمُوْدَانُ ۸)وَالْقَابِسُ ۹)وَالضَّرُوْحُ ۱۰)وَالْمُصَبِّحُ ۱۱)وَالْفَیْلَقُ ۱۲)وَالضِّیَاءُ ۱۳)وَالنُّوْرُ۔ گیارہ ستارے اور سورج و چاند کل تیرہ۔ حضرت یوسف علیہ السلام نے آسمان کے اُفق پر دیکھا۔ اس یہودی نے کہا خدا کی قسم! یہی نام ہیں۔ فَقَالَ الْیَہُوْدِیُّ: ہٰذِہٖ وَاللہِ أَسْمَاؤُہَا؎ ------------------------------