کشکول معرفت |
س کتاب ک |
|
جن کو ہمارے متقدمین مفسرین نے جمع فرمایا ہے۔ اب اس حقیقت کے بعد روافض کا کیا حال ہوگا جو حضراتِ صحابہ کرام رضی اللہ عنہم سے بغض رکھتے ہیں، کیا وہ قرآنِ پاک کی تفسیر کی حقیقت کو پاسکتے ہیں؟ ہر گز نہیں۔اس پر مُلّا علی قاری رحمۃ اللہ علیہ مرقاۃ جلد۹،صفحہ۱۳۷ پرتحریر فرماتے ہیں: فَإِنَّ الرَّافِضَۃَ الْخَارِجَۃَ فِیْ زَمَانِنَا فَإِنَّہُمْ یَعْتَقِدُوْنَ کُفْرَ اَکْثَرِ الصَّحَابَۃِ فَضْلًا عَنْ سَائِرِ أَہْلِ السُّنَّۃِ وَالْجَمَاعَۃِ فَہُمْ کَفَرَۃٌ بِالْاِجْمَاعِ بِلَا نِزَاعٍ؎ یہ روافض بالاجماع کافر ہیں جو اکثر حضراتِ صحابہ رضی اللہ عنہم اور اہلِ سنّت والجماعت کو کافر سمجھتے ہیں۔ حضرت آلوسی رحمۃ اللہ علیہ تفسیر روح المعانی میں تحریر فرماتے ہیں:مَنْ غَاظَ الصَّحَابَۃَ فَہُوَ کَافِرٌ؎ جو شخص صحابہ سے غیظ رکھتا ہے، جلتا ہے وہ کافر ہے۔ صحابہ کی شان میں حق تعالیٰ ارشاد فرماتے ہیں: لِیَغِیْظَ بِہِمُ الْکُفَّارَ؎ وَفِی الْمَوَاہِبِ إِنَّ الْاِمَامَ مَالِکًا قَدِ اسْتَنْبَطَ مِنْ ہٰذِہِ الْاٰیَۃِ تَکْفِیْرَ الرَّوَافِضِ الَّذِیْنَ یَبْغَضُوْنَ الصَّحَابَۃَ رَضِیَ اللہُ عَنْہُمْ فَإِنَّہُمْ یَغِیْظُوْنَہُمْ، وَمَنْ غَاظَ الصَّحَابَۃَ فَہُوَ کَافِرٌ وَ وَافَقَہٗ کَثِیْرٌ مِّنَ الْعُلَمَاءِ؎ علامہ ابوحیان اندلسی کا تفسیر البحر المحیط میں قول ہے کہ امام مالک رحمۃ اللہ علیہ کے پاس جو شخص صحابی کی تنقیص کرتا، تو آپ یہی آیت تلاوت فرماتے لِیَغِیْظَ بِہِمُ الْکُفَّارَ، وَفِی الْبَحْرِ: ذُکِرَ عِنْدَ مَالِکٍ رَجُلٌ یَّنْتَقِصُ الصَّحَابَۃَ فَقَرَأَ مَالِکٌ ہٰذِہِ الْاٰیَۃَ فَقَالَ:مَنْ أَصْبَحَ مِنَ النَّاسِ فِیْ قَلْبِہٖ غَیْظٌ مِّنْ اَصْحَابِ ------------------------------