کشکول معرفت |
س کتاب ک |
|
فَقَالُوْا: إِنَّہٗ لَا یُنْجِیْکُمْ مِّنْ ہٰذِہِ الصَّخْرَۃِ إِلَّا أَنْ تَدْعُوااللہَ بِصَالِحِ أَعْمَالِکُمْ؎ ایک نے کہا کہ اے اللہ! میں اپنے بوڑھے ماں باپ کو رات میں دودھ پلاکر سلاتا تھا پھر اپنے اہل و عیال کو، لیکن ایک دن مجھے دیر ہوگئی، پس میں نے ان کو سوتا ہوا پایا اور میں دودھ کا پیالہ لے کر رات بھر کھڑا رہا۔ جب صبح کو بیدار ہوئے تو پلادیا، پھر اپنے اہل و عیال کو پلایا۔ آپ جانتے ہیں کہ اگر یہ عمل میں نے صرف آپ کی رضاکے لیے کیا ہے تو اس عمل کی برکت سے اس پتھر کی چٹان کو ہٹادیجیے۔ بس وہ پتھر اس قدر ہٹ گیا کہ نکلنا ممکن نہ تھا۔ پھر دوسرے نے دعا کی کہ اے اللہ! میری چچازاد بہن تھی، جو کَانَتْ أَحَبَّ النَّاسِ إِلَیَّتمام لوگوں میں سب سے زیادہ میرے نزدیک محبوب تھی، اس سے میں نے اپنا مطلب چاہا، لیکن اس نے میری خواہش سے انکار کردیا۔ پھر بعد مدت میرے پاس آئی، میں نے اس کو ایک سو بیس دیناردیے کہ وہ میری خواہش پوری کردے، بس وہ راضی ہوگئی، لیکن جب تنہائی میں اس پر پوری قدرت پالی، تو اس نے کہا میں تیرے لیے حلال نہیں ہوں۔ پس میں الگ ہوگیا اور وہ مجھے أَحَبَّ النَّاسْتھی، حالاں کہ وہ میرے لیے دنیا میں سب سے زیادہ محبوب تھی اور میں نے وہ دینار بھی اس سے واپس نہیں لیے۔ اے اللہ! آپ جانتے ہیں کہ اگریہ کام میں نے صرف آپ کے لیے کیا ہے تو آپ اس چٹان کو الگ فرمادیجیے۔ اس عمل کی برکت سے پتھر اور ہٹ گیا، لیکن پھر بھی خروج ممکن نہ تھا۔ پھر تیسرے شخص نے دعا کی کہ اے اللہ! میں نے مزدور رکھے تھے کسی کام کے لیے، سب کو مزدوری دی تھی، ایک مزدور کی مزدوری باقی رہ گئی تھی اور وہ بدون مزدوری لیے چلاگیا۔ میں نے اس کے اس مال کو بڑھایا،یہاں تک کہ جب ایک عرصہ بعد وہ آیا اور اس نے مزدوری طلب کی، تو میں نے کہا کہ یہ اونٹ اور بیل اور بکریاں اور غلام سب تیری ملک ہیں یعنی تیری مزدوری سے یہ سب ہیں۔ اس نے مذاق سمجھا، لیکن جب میں نے پیش کردیا تو وہ سب لے کر چلاگیا۔ اے اللہ! اگر یہ عمل میں ------------------------------